Showing posts with label شہریار. Show all posts
Showing posts with label شہریار. Show all posts

Tuesday, 23 February 2016

Referrred back Profile by Shaheryar

Referred back Nothing interesting, informative. Find some such aspects. It is short 600 words are needed
شہریار رول نمبر2K-14/MC-147 BS - Part-III
پروفائل 
آفاق احمد خان 
حیدرآباد محنت کرنے والوں کا شہر جہاں لوگ روز بہت سے خواب دیکھتے ہیں۔ مگر خوابوں کو حقیقت کا رنگ وہی لوگ دیتے ہیں جو محنت کرنے کی جستجو رکھتے ہیں۔ آفاق احمد خان انہی محنت کرنے والے لوگوں میں سے ہیں جو محنت کرنے کی جستجو رکھتے ہیں اور محنت کرکے اپنے اصل مقام تک خود کو لے کر جاتے ہیں۔
 آفاق احمد خان کا تعلق حیدرآباد سے ہے 1985میں حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد میں پیدا ہوئے ان کے والد ایک کشن میکر تھے۔ آفاق احمد خان کو بچپن ہی سے پڑھائی سے بہت لگاﺅ تھا ڈان اخبار پڑھانا بچپن سے ہی اپنا شوق بنالیا تاکہ انگریزی زبان پر عبور حاصل کرسکیں۔ آفاق نے پانچویں جماعت کے بعد ہی چھوٹا موٹا کام کرنا شروع کردیا اور گھر چلانے میں اپنے والد کا ہاتھ بٹانا شروع کردیا۔ آفاق نے 2000ءمیں دسویں جماعت مکمل کی اور ایک ٹریولنگ کمپنی میں کام کرنا شروع کیا کیونکہ آفاق کا خواب تھا کہ وہ اعلی تعلیم کے لئے لندن جانا چاہتے تھے ٹریولنگ کمپنی میں کام کرکے سیکھا کہ لندن جانے کیلئے کن مراحل سے گزرنا پڑتا ہے اور اپنی نوکری کو جاری رکھا اور ساتھ ہی ساتھ کالج کی پڑھائی بھی کرتے رہے۔
 آفاق بہت خوش مزاج رہے ہیں بچپن سے بڑوں کی عزت کرنا سب سے خوش ہو کر ملنا ان کی عادت ہے ۔ سادہ لباس پہنتے ہیں اور ایک بہت اچھی شخصیت کے مالک ہیں۔ آفاق اپنی ماں سے بہت پیار کرتے ہیں اور ان کا یہ بھی خواب تھا کہ اپنی ماں کو اچھے گھر میں رکھیں اور لندن کی سیر کروائے اور انہی خوابوں کو لے کر آفاق نے اپنا کالج 2002ءمیں مکمل کیا اور لند ن جانے کے لئے خود کو تیار کرنا شروع کردیا۔ کالج مکمل کرنے کے بعد ٹریولنگ کمپنی سے نوکری چھوڑ کر PTCLمیں کام کرنا شروع کیا اور انٹرنیٹ کے ذریعے لندن میں دوست بنانا شروع کئے اس کے ساتھ انگریزی امتحان کی تیار ی بھی کرتے رہے ایک سال کی کڑی محنت کے بعد انگریزی امتحان کے لئے تیار ہوئے اور باآسانی امتحان میں کامیاب ہوئے اور اسٹوڈنٹ ویزا کے لئے فارم داخل کیا ان کی شخصیت اور انگریزی کی بنیاد پر انہیں با آسانی ایک سال کا لندن کا ویز ا ملا اور پھر انہوں نے لند ن کی طرف اپنا پہلا قدم بڑھایا۔
 لندن جا کر اعلی تعلیم کے لئے لندن کی گرین وچ یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور ساتھ ہی ساتھ پیزا کی شاپ پر کام کرنا شروع کیا۔ آفاق کا خوا ب یہی تک نہیں تھا وہ اپنے والدین کو بھی اچھی زندگی دینا چاہتے تھے تو مزید محنت کی اور اپنے گھر ہر مہینے موٹی رقم بھیجا کرتے ۔
 آفاق نے اپنے والدین کو زندگی کی ہر آسائش میسر کی گاڑی ، بنگلہ، بینک بیلنس اور دس سال کے بعد 2012میں لندن سے MS.cماسٹرز کرکے واپس آئے اور یہاں بزنس کرنے کا فیصلہ کیا اور اب آفاق احمد خان پراپرٹی ڈیلنگ کرتے ہیں اور ایک ریسٹورنٹ بھی چلا رہے ہیں۔ 
Under supervision of Sir Sohail Sangi
#SohailSangi 
#Profile, #Shaheryar, #Hyderabad, 




Tuesday, 9 February 2016

DJ parties in Hyderabad

it is too short. 

شہریار رول نمبر2K-14/MC-147 BS - Part-III
آرٹیکل 
حیدرآباد میں ڈی جے پارٹیز 
موسیقی روح کی غذاہے اور مختلف لوگوں کی پسندموسیقی کو لے کے مختلف ہوتی ہے۔ پہلے دور میں کلاسیکل موسیقی کوپسندکرتے تھے لیکن اب نئے دور میں پاپ میوزک کو پسند کیا جاتا ہے۔

 حیدرآباد میں "ڈے جے پارٹیز"کا دور عروج پر چل رہا ہے اس وقت ہر مہینے 2سے 3پارٹیز لازمی ہوتی ہیں جو کہ پیسے کمانے کا ایک نیا طریقہ ہے۔ میوزیکل تقریبات تو ہوتی ہی رہتی تھی حیدرآباد میں لیکن پھر بدلتے وقت کے ساتھ اب ڈی جے پارٹیز کا دور آگیا ہے
 اس قسم کی پارٹیز کا سلسلہ شروع ہوا 2012میں جب ایک نویں جماعت کے لڑکے نے ایک پارٹی آرگنائز کی جس کا نام "الف سے آزادی"تھا جو کہ ایک نہایت کامیاب پارٹی تھی اور اس کے بعد سے یہ سلسلہ اب تک چل رہا ہے نوجوان لڑکوں نے ڈی جے پارٹیز کو اپنا پروفیشن بنا لیا ہے اوراس سے پیسے کما رہے ہیں۔

 ہر ڈی جے پارٹی کسی خاص موضوع پر مشتمل ہوتی ہے مثال کے طور پر نئے سال کے لئے New Year DJ Partyاس طر ح مختلف مواقعوں میں مختلف ڈی جے پارٹیز آرگنائز کی جاتی ہیں۔ ڈی جے پارٹی آرگنائز کرنے کا مقصد پیسے کمانا ہے۔ ہر ڈی جے پارٹی میں جانے کیلئے اس پارٹی کا ایک مخصوص انٹری ٹکٹ ہوتاہے ۔اس طرح کی پارٹیز کے لیے نوجوان بہت پر جوش ہوتے ہیں اور ہر کوئی کوشش میں ہوتا ہے کہ اس پارٹی کا حصہ بن سکے۔

 پارٹی کے حوالے سے لوگوں کو فیس بک کے ذریعے ایک ایونٹ پیج بنا کر آگاہ کیا جاتا ہے اس پیج پر پارٹی کے حوالے سے ہر معلومات موجود ہوتی ہے انٹری ٹکٹ کی قیمت سے لے کر پارٹی میں آنے والے فنکار اور پارٹی کس جگہ پر ہورہی ہے یہ سب معلومات موجود ہوتی ہیں۔آجکل سوشل میڈیا کو اس حوالے سے بہت استعمال کیا جا رہاہے۔ڈی جے پارٹیز کو صرف نوجوان لڑکوں میں مقبولیت حاصل ہے بلکہ لڑکیاں بھی ان پارٹیز کو پسند کرتی ہیں۔

 ڈی جے پارٹی کو کامیاب بنانے کیلئے چند چیزو ں کا ہونا لازمی ہے جیسے کہ اچھا فنکار بلایا جائے جسے حیدرآباد کی عوام پسند کرتی ہو اور اس کے ساتھ ایک اچھی اور مشہور جگہ ہونا لازمی ہے جس کا نام سن کر ہی لوگ دوڑے چلے آئیں ڈی جے پارٹی میں لائٹس ، ڈانسنگ فلور اور میوزیکل بینڈ ہوتا ہے جو کہ عوام کولطف اندوز کرتا ہے ۔ 

پارٹی آرگنائز کرنے کے پیچھے ایک پوری ٹیم ہوتی ہے ۔ پارٹی آرگنائز کرنا کسی ایک کے بس کی بات نہیں مگر آرگنائزنگ میں صرف انہی بندوں کا نام ہوتا ہے جو کہ پارٹی کے اوپر اپنا پیسہ لگا رہے ہوتے ہیں ۔ اکثر و بیشتر اس قسم کی پارٹیز میںنقصان کا سامنا کرنا پڑتاہے او رکبھی کبھی فائدہ بھی حاصل ہوتا ہے ویسے تو اس قسم کی پارٹیز میں کوئی زیادہ فائدہ نہیں ہوتا مگر پھر بھی ڈی جے پارٹیز کی آرگنائزنگ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔