----------------------
Too many composing and language mistakes. Please revisit it and correct them, a few are underlined.
What ever u wrote its away from topic. U should have given population of Hyderabad, and number of cinemas in past which was not catering the r requirement. U have talked about over all film industry of Pakistan. Make it Hyderabad based. some figures, reports experts opinion etc. Referred back. Let me know when u are refiling it.
Ur feature topic is also not approved and u are not responding despite repeated emails and reminders
نا م: بلال مسعو د رو ل نمبر : 132
آرٹیکل
حیدر آباد میں سینما گھرو ں کا فقدان
پاکستانی فلم انڈسٹری ایک عر صے سے تاریخی میں ڈوبی ہو ئی تھی ۔ انڈین فلمو ں کا را ج تحا ۔ اور حکو مت نے بھی انڈین فلمو ں نما ئش پر پابند ی لگا دی جسکا اجا م سینما گھرو ں کی تباہی ہو ا ۔ پر جس طر ح پر تاریک را ت کے بعد اجا لا ہو تا ہے اسی طرح رو ل کے بعد عرو ج آتا ہے ۔ پاکستانی فلم انڈسٹری کے 1970 سے شکا ز زوال کا اختتا م پا نچ سا ل قبل ایک شاندار واپسی کے سا تھ ہو ا ۔
نجی چینلز اور پروڈکشن کمپنیز نے پاکستا نی فلم انڈسٹری کی گر تی دیوارکو دوبارہ سیا رہدیا اور لو گو ں کے زہنو ں میں انکے پسند ید ہ چیزوں کا نقش دوبا رہ تاز ہ کیابہترین فلز کی صو ر ت میں جس نے پاکستا نیو ں کا اور خا ص طو ر پر نوا جوا نو ں کا درمیا ں سینما گھرو ں کی طر ف مبزول کیا ۔ انڈین اداکا رو ں سے رجحا ن دوبا رہ اپنے پاکستان اداکارو ں کی طر ف لو ٹ گیا فلم انڈسٹری کی اس تروی کے سا تھ ضرو ر ت اس با تکی بھی تھا کہ اس تر قی کے سا تھ ضرو ر ت اس با ت کی بھی تھا کہ سینما گھرو ں کی تعداد بھی بڑھا ئی جا ئے ۔
مگر یہا ں توحال بر عکس یہی تھا ۔ بجا ئے فلم انڈسٹری کی کا میا بی کے ساتھ سینما گھروں کی تعداد بھی بڑھا ئی جا ئے مگر یہا ں تو حا ل بر عکس ہی تھا ۔ سینما گھرو ں کی تعمیر کی طر ف تو جہ رہنے کے التی گنگا بہنیں لگی اور خا ص طور پر پاکستان کے پانچو ں بڑے شہر حید رآباد میں سینما گھرو ں کی تباہی کا یہ حا لا تھا ۔ کہ حید رآباد میں موجو د 22 سینما گھرو ں میں سے اب صر ف اور صر ف 3 ہی کا ر آمد ہیں اور حیدر آبادو ں میں تفریح سبب بن رہے ہیں پر کیا 1.167 ملین کی آبادی والے شہر حیدر آباد کی تفریح کے لئے 3سینما گھروں نہیں ؟
ظاہر ہے جو ا ب ہے نہیں خا ص طو ر پر نئی پسند والد پاکستانی فلم جو کہ انٹر نیٹ پر دیکھا نہیں جا سکتی نہ ہی سی ڈی کی صو ر ت میں دکا نو ں یہ باسانی دستیا ب ہیں وہ صر ف سینما گھرو ں میں ہی دیکھیں جا سکتی ہیں ۔آج کا دور جس تیز رفتاری سے جلدیت کی طر ف بڑھ رہا ہے ہم آج بھی اس سے کو سو دور ہیں دنیا بھر
میں کروٹ لیتی فلم انڈسٹری نے جدت کے سا تھ اب 30 کے دور میں پہنچ گئی ہے 30 فلز بنا ئی جا رہی ہے مگر پاکستان اور خا ص طو ر پر حیدر آباد میں اس کی نما ئش کے لئے 30 سینما گھرو ں کا فقدان ہے حدیر آباد میں کا ر آمد اصور ف 3 سینما گھرو سہنی مو ش ، بمبینو اور نیو مجسٹک سینما گھر جس میں سے واحد 30 سینما گھرو سہنی مو ش ہے ۔ میدا ن میں اکیلا گھڑا ہو نے کی وجہ سے یہ سینما گھر منہ مانگی قیمت وصو ل کر تا ہے جو کہ عام سینما گھرو ں سے زیا دہ ، وہ اں جا نیو الے نسل کی یہ شکا یا ت ایک طر ف مگر شو ق اور تفریح کی خا طر رح کر نا اہم با ت ہے ۔ انتظا میہ حیدر آباد کیو ں سینما گھرو ں کی تعمیر کی طر ف تو جہ نہیں دیتا ۔
کچھ منچلے تو شق اور تجسس مئن شہر قا ئد کا رخ بھی کر لیتے ہیں کیو ں فلم ریلیز ہونے سے قبل ہی اپنا بھر پو ر سجر کر چکی ہو تا ہے جس کی وجہ سے شا ئقین بتے صبری سے انتظا ر کر تے ہیں لیکن جب گنتی کے موجو د سینما گھرو ں پر بلا کا رش دکھا ئی دیتا ہے ۔ تو کر اچی کا رخ کر لیتے ہیں ۔ جس تیزی کے سا تھ حیدرآبادشہر اب تر قی کر رہا ہے ۔ اس میں شاتھ سخت ضرو ر ت اس با ت کی بھی ہے کہ تفریحی مقا ما ت کی تعمیرپر بھی غو ر کیا جائے کیو ں کہ یہ جدید شہر کے عنصر ہیں ۔ پاکستان کا پا نچو ا ں بڑا شہر ہو نے کے با وجو د بھی تفریحی مقا ما ت سے محرو م کیو ں ہے ؟ سند ھ کا دوسرا بڑا شہر مگر سو تیلے بیٹے سا سلو ک کیو ں ۔
گذشتہ چند سالو ں مین حیدر آباد کے اند ر بڑے مالز اور شاپنگ ارینا ز کی تعمیرا ت کا سلسلہ شروع ہے جس میں دکا نیں ، شو رو م ، فو ڈ کو ر ٹ تو موجو د ہیں ہی مگر قا بل عو ر با ت یہ ہے کہ جدید سینما ہیں سہنی پیلس بھی تعمیر کئے جا رہے ہیں لو گو ں کو سہو لیا ت میسر کر نے کے لئے تا کہ ایک چھٹ تلے سب با آسانی حاصل ہو ۔ اور سا تھ سا تھ یہ با ت بھی اہم ہے کہ دو ر کی جدت نے ہما رے انداز بھی بدل رہے ہیں اب دکا نو ں کے بجا ئے شا پنگ مالز سے خریداری کر شا ں سمجھتے ہیں بڑے بڑے سینی پیکس میں فلم دیکھنے کو تفریحی سمجھتے ہیں بجائے دو ر قدیم کے سہنے تھیٹر میں اور یہ غلط بھی نہیں ہے انسا ن کو اپنا جینے کا طریقہ بہتر سے بہتریں کر نا چا ئیے ۔
بلڈز اس با ت خو د با خو د ہی جا نتے ہیں کہ حید رآبا د شہر میں تفریحی جگہ ، خا ص طو ر پر جدید سینما گھو ن کی تعمیر کی اشد ضرو ر ت ہے اسی وجہ کو باغو ر دیکھا گیا ۔ اور فیصلہ کیا گیا ۔
مگر حیرا ن کن با ت یہ ہے کہ اس شہر کی انتظا میہ کب نیند سے بیدا ر ہو گی اور احسا س ہوگا ۔کہ ان کا بھی کچھ فر ض ہے اس شہر ے تیں،۔ سر کا ری ، حکو م تی سطح پر نئی اور جدید 3D سینما گھرو ں کی تعمیر کے منصو بے بنا ئے جائیں تا کہ حیدر آبادیو ں کے لئے تفریح اور سکو ن کا با عث بنے مگر حا ل یہ ہے وہ سینما گھرجو حید رآباد کی تاریخ کا حصہ تھے اور لو گو ں کے رش میں گھر ے ہو ئے تھے ۔ جب پاکستانی فلم انڈسٹری کا سو ر ج سوا نہزے پر تھا ۔
اب ان سینما گھرو ں کی جگہ بازارو ں ، دکا نو ں ، بلڈنگ یا پھر شا دی بالو ں نے لے لی ہے۔ مطلب کے اچھے وقت کے لو ٹنے پر ان سینما گھرو ں کی خالی کا کوئی امید باقی نہ رہنے اور اب اس وقت میں جب سینما گھرو ں کی ضرورت ہے انتظا میہ ہا تھ پر ہا تھ دھرے بیٹھی ہے ۔ نئی تعمیرا ت کی طر ف کو ئی اقدا م نہیں ۔
کیو ں انظا میہ حیدر آباد کے شہریو ں کی تفریح کا نہیں سو نچتی شدید ضرو رت ہے اس با کی کہ حیدر آباد کے شہریو ں کے لئے فیصلے کئے جا ئیں خا ص طو رپر نو جوا ن نسل کی تفریح کے لئے اقدامات کئے جائیں اور وقت کو جدت اور کے حسا ب سے حیدر آباد مین سینما گھر تعمیر کئے جا ئیں خا ص طو ر پر 3D سینما گھر ۔
Under
supervision of Sir Sohail Sangi
#BilalMasood, #SohailSangi, #Hyderabad, #Cinema,
No comments:
Post a Comment