Monday, 15 February 2016

Area Study centre far East


What is its correct and exact name


* نام : جواد احمد 
* اسٹوڈینٹ: بی۔ایس ۔پارٹ III 
* رول نمبر: 2K14/MC/39
آرٹیکل
''ایریا اسٹڈی سینٹر آف ایسٹ اور ویسٹ''
دنیاکی مختلف یونیورسٹیوں میں مختلف شعبوں کے بارے میں پڑھایا جاتا ے ۔ہم اپنے ملک پاکستان میں نظرثانی کریں تو معلوم ہوگا کہ ہمارے یہاں یونیورسٹی میں انجینئرنگ اور میڈیکل کی تعلیم کے شبعوں کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔

جامشورو میں واقع یونیورسٹی کے اندر صرف ایک واحد یونیورسٹی "سندھ یونیورسٹی جامشورو"میں ہی "ایریا اسٹیڈی سینٹر ،مشرقی اورجنوبی مشرقی "کے بارے میں پڑھایا جاتا ہے ۔یہ سینٹر پاکستان کے اُن چھ سینٹروں میں سے ہے جن کا مقصد پالیسی اور تعلقات کو دنیا بھر میں بہتر بنانا ہے۔ اس سینٹر کی عمارت بھی بہت عمدہ بنائی گئی ہے۔یہ سینٹر اور مزید ترقی کررہا ہے کہ اس کے اندرا ور زیادہ ترقی کی جائے اور زیادہ سے زیادہ طلباء کو تعلیم دی جائے ۔یہ سینٹر ایم ۔ فل اور پی۔ ایچ۔ ڈی کے طلباء کو تعلیم فراہم کرتا ہے۔یہاں کانفرنس 

سیمینار وغیرہ بھی کرائے جاتے ہیں اس دفعہ ۷۸طلباء نے ایم ۔فل میں داخلہ لیا ۔
یہ سینٹر ۱۹۴۷ء میں سندھ یونیورسٹی جامشورو کی بلڈنگ "آرٹس فیکلٹی "میں بنایا گیا تھا۔اُس کے بعد اس 
سینٹر کی علیحدہ بلڈنگ بنائی گئی ۔نئی بلڈنگ ۱۹۷۳ء میں بنانا شروع کی گئی اور اس بلڈنگ کی بنیاد پروفیسر
 ڈاکٹر ابراہیم شاھ بخاری نے رکھی اور یہ اس سینٹر کے پہلے ڈائریکٹری تھے۔اس سینٹر کو بنانے کے لئے وزارت تعلیم نے نیشنل اسمبلی سے ایکٹ نمبر (XLV)پاس کروایا ،جس کے تحت اسے تعمیر کیا گیا اس سینٹر کے اندر تعلیم یافتہ اساتذہ طلباء کو پڑھاتے ہیں۔اس سینٹر کی موجودہ پروفیسرز کے نام یہ ہیں۔
نورین نذر سومرو (اسسٹنٹ پروفیسر ) ۔ غلام مرتضی کھوسو (اسسٹنٹ پروفیسر ) 
موکیش کمار کھٹوانی (اسسٹنٹ پروفیسر ) اس کے علاوہ ڈاکٹر نائمہ تبسم (اسسٹنٹ پروفیسر اور HECسپر وائزر )، روناق علی بیلن (لیکچرار)، ماجد علی نوناری (لیکچرار)ہیں۔
اس کے علاوہ ایڈمنسٹریٹو اسٹاف میں سیف اللہ سومرو (لائبریرین )،
محمود شریف (کمپیوٹر آپریٹر)،
محمد عثمان لُنڈ(اسسٹنٹ)،
علی رضا شاہ (سیمینار کلرک )، سید بہادر علی شاہ (کلرک ٹائپسٹ)،منور علی سولنگی (کلرک ٹائپسٹ)،ذوالفقار علی سومرو(پبلکیشن آفیسر)،کاشف علی سومرو (اکاؤنٹ اسسٹنٹ)،محمد عرفان پٹھان (پی۔اے ڈائریکٹر)اور کاشف اختر سومرو (کلرک ،کمپیوٹر آپریٹر )موجود ہیں۔



ان کے اسٹاف میں مکیش کمار کھٹوانی اور بابر اعلیٰ تعلیم کے لئے گئے ہیں جوکہ بہت جلد واپس اپنی تعلیم پوری کرکے آرہے ہیں اس سینٹر کے تین اسٹاف ممبران پی ۔ایچ۔ڈی کررہے ہیں اور ایک ممبر پی۔ایچ۔ڈی کرچکے ہیں اس سینٹر میں اب تک 19ڈائریکٹر آچکے ہیں۔موجودہ ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر حماد اللہ کاکی پوٹو ہیں جوکہ ۲۰۱۳ء سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔



یہ سینٹر ہر سال اپنا ریسرچ جرنل بھی شائع ہیں۔یہ ریسرچ جرنل پی۔ایچ۔ڈی طلباء اور استاد مل کر لکھتے ہیں اس کا اصل مقصد اسکولرز کو مشرقی اور جنوبی مشرقی ایشیاء کی معلومات میں مشغول کرنا ہے۔خاص طور پر سیاست ،تجارت ،ماضی، سماج، اور ثقافت کی تعلیم کو اہمیت دی جاتی ہے۔اس ریسرچ جرنل کو ایشیاء پیسفک ریسرچ جرنل کا نام دیا گیا ہے۔۲۰۱۶ء کا ریسرچ جرنل ابھی شائع نہیں ہوا بلکہ اس پر کام کیا جارہا ہے۔
اس سینٹر کا انٹری ٹیسٹ دسمبر کے مہینے میں ہوتا ہے اور اُس کے بعد فروری میں کلاس کا آغاز کیا جاتا ہے۔اس سینٹر خود انٹری ٹیسٹ منعقد کرتا ہے اور کامیاب طلباء کو داخلہ دیا جاتا ہے۔اس دفعہ 78(۷۸)طلباء نے ایم۔فل میں داخلہ لیا۔

اس سینٹر میں چار کلاسزہیں جہاں ایم۔فل اور پی۔ایچ۔ڈی کے طلباء کو تعلیم دی جاتی ہے ۔اس سینٹرمیں ایک سیمینار لائبریری ہے ۔وہاں ایک میٹنگ حال بھی موجود ہے اور ایک بڑا کمپیوٹر لیب موجود ہے۔جہاں ریسرچ ورک کرایا جاتا ہے۔

ایریا اسٹیڈی سینٹر کا آاسکوپ مغربی اور جنوبی مشرق میں بھی موجود ہے کیونکہ طلباء یہاں کی
سماج،ثقافت،تجارت، ماضی کے بارے میں اچھی تعلیم رکھتا ہے۔

No comments:

Post a Comment