نام: محمد رافع خان
رول نمبر: 2k14/MC/140
کلاس: BS III
آصف میمن (مسل مینیا)
آصف میمن ۱۵ دسمبر ۱۹۷۰ میں شہر حیدرآباد میں پیدا ہوے۔انہوں نے ایم اے سٹی کالج حیدرآباد سے کیا ۔ انہوں نے حیدرآباد میں پہلی بار ایک بڑے پیمانے پر جم کھولا جو کہ کامیاب ثابت ہوا ور آج تک اس جیسا حیدرآباد میں جم کوئی نہیں ہے اس جم کا نام مسل مینیا ہے۔
سوال: آپ نے پہلا جم کب کھولا اور کس مقصد سے کھولا؟
جواب: میں نے پہلا جم ۲۰۰۶ میں مسل مینیا کے نام سے کھولا۔ جم کاروبار کے لیے کھولا گیا اور اس کا مقصد یہ تھا کہ لوگ جم میں آ کر اپنے آپ کو فٹ رکھ سکیں۔
سوال:آپ نے جم کھولنے کا ہی انتخاب کیوں کیا ۔کس چیز سے متاثر ہو کہ جم کھولا؟
جواب: میں ایک نیا کاروبار چاہتا تھا جوآنے والے وقتوں میں لوگوں کی ضرورت ہو۔لوگوں میں جم کا بڑھتا ہوا رجحان دکھائی دیا اس بات سے متاثر ہو کہ جم کھولنے کا فیصلہ کیا۔
سوال:حیدرآباد میں جم کھولنے کا مشوراہ کس نے دیا؟
جواب: دوست یاروں اور والد کے مشورے سے جم حیدرآباد میں کھولا۔
سوال: وہ کون سی ورزش ہے سب سے زیادہ فائدے مند ہے؟
جواب: وزن کم کرنے کی ورزش سب سے زیادہ فائدے مند ہے کیوں کہ موٹاپا ایک بیماری ہے۔
سوال: مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین میں بھی جم کا رجحان کیوں بڑھ رہا ہے؟
جواب: مردوں کی دیکھا دیکھی خواتین میں بھی یہ شوق با خوبی بڑھ رہا ہے، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ خواتین اپنے آپ کو فٹ رکھنے کے لیے اور اپنے حُسن میں اضافے کے لیے جم کا رخ کر رہی ہیں۔
سوال: حیدرآباد میں آپ کے جم جیسی مثال نہیں ملتی ، جم کھولنے کا خیال کیسے آیا؟
جواب: میں خود ہی باڈی بلڈر رہ چکا ہوں ہرباڈی بلڈر کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا اپنا جم ہو۔ میں نے حیدرآباد میں اچھے پیمانے پر جم کھولا جس میں ورزش کے لیے جدید مشینں موجود ہیں اسی لیے بے مثال ہے۔
سوال: آپ نے اپنا پیسہ اس کاروبار میں ہی کیوں لگایا؟
جواب: میں نے اپنے شوق کو کاروبار میں تبدیل کیا ،اپنا پیسہ اس میں لگایا جو کہ آج بہت فائدے مند ثابت ہوا۔
سوال: آپ اس شعبے مین کتنے عرصے سے ہیں؟
جواب: میں اس شعبے میں ۸ سال سے ہوں۔
سوال:آپ کے استاد کا نام جنہوں نے آپ کو ٹرینگ دینا سکھائی؟
جواب: میرے استاد کا نام محمد وہاب ہے،جن کی وجہ سے آج اس مقام پر ہوں۔
سوال: کیا سوچ کر آپ نے جم کو اچھے درجے پر کھولا جبکہ آپ ایک عام جم بھی کھول سکتے تھے؟
جواب: حیدرآباد میں کوئی ایسا جم موجود نہ تھا جو اچھے درجے پر ہو،اسی لیے میں نے ایک اچھے درجے پر جم کھولا تاکہ لوگوں میں دلچسپی اور بڑھ جاے ۔
سوال: آپ کو اس کاروبار کا مستقبل نظر آتا ہے؟
جواب: جی ہاں مجھے اس کاروبار کا بہتر مستقبل نظر آتا ہے، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ مرد وں ساتھ ساتھ خواتین میں بھی جم جوائن کرنے کا بڑہتا ہوا رجحان دکھائی دیتا ہے۔
آصف میمن ۱۵ دسمبر ۱۹۷۰ میں شہر حیدرآباد میں پیدا ہوے۔انہوں نے ایم اے سٹی کالج حیدرآباد سے کیا ۔ انہوں نے حیدرآباد میں پہلی بار ایک بڑے پیمانے پر جم کھولا جو کہ کامیاب ثابت ہوا ور آج تک اس جیسا حیدرآباد میں جم کوئی نہیں ہے اس جم کا نام مسل مینیا ہے۔
سوال: آپ نے پہلا جم کب کھولا اور کس مقصد سے کھولا؟
جواب: میں نے پہلا جم ۲۰۰۶ میں مسل مینیا کے نام سے کھولا۔ جم کاروبار کے لیے کھولا گیا اور اس کا مقصد یہ تھا کہ لوگ جم میں آ کر اپنے آپ کو فٹ رکھ سکیں۔
سوال:آپ نے جم کھولنے کا ہی انتخاب کیوں کیا ۔کس چیز سے متاثر ہو کہ جم کھولا؟
جواب: میں ایک نیا کاروبار چاہتا تھا جوآنے والے وقتوں میں لوگوں کی ضرورت ہو۔لوگوں میں جم کا بڑھتا ہوا رجحان دکھائی دیا اس بات سے متاثر ہو کہ جم کھولنے کا فیصلہ کیا۔
سوال:حیدرآباد میں جم کھولنے کا مشوراہ کس نے دیا؟
جواب: دوست یاروں اور والد کے مشورے سے جم حیدرآباد میں کھولا۔
سوال: وہ کون سی ورزش ہے سب سے زیادہ فائدے مند ہے؟
جواب: وزن کم کرنے کی ورزش سب سے زیادہ فائدے مند ہے کیوں کہ موٹاپا ایک بیماری ہے۔
سوال: مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین میں بھی جم کا رجحان کیوں بڑھ رہا ہے؟
جواب: مردوں کی دیکھا دیکھی خواتین میں بھی یہ شوق با خوبی بڑھ رہا ہے، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ خواتین اپنے آپ کو فٹ رکھنے کے لیے اور اپنے حُسن میں اضافے کے لیے جم کا رخ کر رہی ہیں۔
سوال: حیدرآباد میں آپ کے جم جیسی مثال نہیں ملتی ، جم کھولنے کا خیال کیسے آیا؟
جواب: میں خود ہی باڈی بلڈر رہ چکا ہوں ہرباڈی بلڈر کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا اپنا جم ہو۔ میں نے حیدرآباد میں اچھے پیمانے پر جم کھولا جس میں ورزش کے لیے جدید مشینں موجود ہیں اسی لیے بے مثال ہے۔
سوال: آپ نے اپنا پیسہ اس کاروبار میں ہی کیوں لگایا؟
جواب: میں نے اپنے شوق کو کاروبار میں تبدیل کیا ،اپنا پیسہ اس میں لگایا جو کہ آج بہت فائدے مند ثابت ہوا۔
سوال: آپ اس شعبے مین کتنے عرصے سے ہیں؟
جواب: میں اس شعبے میں ۸ سال سے ہوں۔
سوال:آپ کے استاد کا نام جنہوں نے آپ کو ٹرینگ دینا سکھائی؟
جواب: میرے استاد کا نام محمد وہاب ہے،جن کی وجہ سے آج اس مقام پر ہوں۔
سوال: کیا سوچ کر آپ نے جم کو اچھے درجے پر کھولا جبکہ آپ ایک عام جم بھی کھول سکتے تھے؟
جواب: حیدرآباد میں کوئی ایسا جم موجود نہ تھا جو اچھے درجے پر ہو،اسی لیے میں نے ایک اچھے درجے پر جم کھولا تاکہ لوگوں میں دلچسپی اور بڑھ جاے ۔
سوال: آپ کو اس کاروبار کا مستقبل نظر آتا ہے؟
جواب: جی ہاں مجھے اس کاروبار کا بہتر مستقبل نظر آتا ہے، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ مرد وں ساتھ ساتھ خواتین میں بھی جم جوائن کرنے کا بڑہتا ہوا رجحان دکھائی دیتا ہے۔
No comments:
Post a Comment