Profile is reporting based, no quotes and comments/ opinion from his field.
foto is also required.
I think This was already done in last semester. u were sent mail but u did not reply
نام : محمد وقاص آرائیں
رول نمبر: 66
بیچ: 2K14MC
پروفائل : محمدشاہد خان
حیدرآباد شہر میں پیدا ہونے والے محمد شاہد خان جنہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم حیدرآباد کے گورنمنٹ اسکول سے حاصل کی اور ساتھ ہی ساتھ ہاکی کے کھیل پر بھی خاصی توجہ رہی ۔ اسکول سے پاس ہونے کے بعد آپ نے لطیف آباد گورنمنٹ ڈگری کالج سے انٹرمیڈیٹ کی تعلیم حاصل کی ۔ آپ کا بچپن سے ہی کھیلوں کی طرف بہت رحجان تھا جس کے باعث آپ کی پڑھائی کے ساتھ ساتھ ہاکی پر بھی خاصی توجہ تھی ۔مگر آپ کے کھیل کے اس شوق کو والدین کی جانب سے سہرایا نہیں گیا ۔ اسی اثناء میں آپ کے والد نے آ پ کو گھر سے بے دخل کردیا تھا کئی مہینوں تک اپنے گھر سے دور رہے ۔ آپ نے زندگی میں کسی مقام تک پہنچنے کے لیے بہت جستجو کی گھر سے نکالے جانے کے باوجود آپ نے ہار نہ مانی اور نہ اس وجہ سے اپنی تعلیم کو متاثر ہونے دیا 1996 میں پاکستان ہاکی میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے اور پاکستان ہاکی اولمپئین ٹیم کا حصہ بنے۔ بعد از1998 میں آپ نے سوچا کہ اچھا وقت ہے پر قسمت نے موقع نہ دیا اور ٹیم میں شامل نہ ہوسکے مگر قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا جو آپ کا شمول پاکستانی ٹیم میں ممکن نہ ہوسکا تو آپ نے اس کے بعد واپس اپنی تعلیم پر توجہ دی اور 2004 میں یونیورسٹی آف سندھ کے شعبہ صحت اور کھیل میں بیچلرکیا اور بیچلر کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد 2012 میں اس شعبہ سے منسلک ہونے کی وجہ سے پروفیسر کی حیثیت سے منتخب ہوئے اور حیدرآباد بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے ڈائریکٹر آف اسپورٹس بھی رہے ۔ اور آج آرم ریسلنگ میں ریفری کے فرائص سر انجام دے رہے ہیں اور اسی اثنا ء میں حال ہی میں ملائیشیا ہو کر آئیں ہیں۔ آپ نے اپنی زندگی میں بہت اتار چڑاؤ دیکھا پر تعلیم سے دوری اختیار نہ کی اسی وجہ سے ہر شعبہ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں اور آج اپنے مقام پر پہنچ گئے ۔
رول نمبر: 66
بیچ: 2K14MC
پروفائل : محمدشاہد خان
حیدرآباد شہر میں پیدا ہونے والے محمد شاہد خان جنہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم حیدرآباد کے گورنمنٹ اسکول سے حاصل کی اور ساتھ ہی ساتھ ہاکی کے کھیل پر بھی خاصی توجہ رہی ۔ اسکول سے پاس ہونے کے بعد آپ نے لطیف آباد گورنمنٹ ڈگری کالج سے انٹرمیڈیٹ کی تعلیم حاصل کی ۔ آپ کا بچپن سے ہی کھیلوں کی طرف بہت رحجان تھا جس کے باعث آپ کی پڑھائی کے ساتھ ساتھ ہاکی پر بھی خاصی توجہ تھی ۔مگر آپ کے کھیل کے اس شوق کو والدین کی جانب سے سہرایا نہیں گیا ۔ اسی اثناء میں آپ کے والد نے آ پ کو گھر سے بے دخل کردیا تھا کئی مہینوں تک اپنے گھر سے دور رہے ۔ آپ نے زندگی میں کسی مقام تک پہنچنے کے لیے بہت جستجو کی گھر سے نکالے جانے کے باوجود آپ نے ہار نہ مانی اور نہ اس وجہ سے اپنی تعلیم کو متاثر ہونے دیا 1996 میں پاکستان ہاکی میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے اور پاکستان ہاکی اولمپئین ٹیم کا حصہ بنے۔ بعد از1998 میں آپ نے سوچا کہ اچھا وقت ہے پر قسمت نے موقع نہ دیا اور ٹیم میں شامل نہ ہوسکے مگر قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا جو آپ کا شمول پاکستانی ٹیم میں ممکن نہ ہوسکا تو آپ نے اس کے بعد واپس اپنی تعلیم پر توجہ دی اور 2004 میں یونیورسٹی آف سندھ کے شعبہ صحت اور کھیل میں بیچلرکیا اور بیچلر کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد 2012 میں اس شعبہ سے منسلک ہونے کی وجہ سے پروفیسر کی حیثیت سے منتخب ہوئے اور حیدرآباد بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے ڈائریکٹر آف اسپورٹس بھی رہے ۔ اور آج آرم ریسلنگ میں ریفری کے فرائص سر انجام دے رہے ہیں اور اسی اثنا ء میں حال ہی میں ملائیشیا ہو کر آئیں ہیں۔ آپ نے اپنی زندگی میں بہت اتار چڑاؤ دیکھا پر تعلیم سے دوری اختیار نہ کی اسی وجہ سے ہر شعبہ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں اور آج اپنے مقام پر پہنچ گئے ۔
No comments:
Post a Comment