Saturday, 20 February 2016

Mathematics Sindh University of Sindh



 اس میں نہ آپ نے اپنا نام لکھا اور نہ ہی ڈپارٹمنٹ کا جو کہ ہیڈنگ کے طور پر اور دینا چاہئے۔
 فائیل کا نام بھی درست نہیں ۔
کہیں پر کوئی کاما، فل اسٹپ نہیں
 کوئی پیرا گراف نہیں۔ 
 متھامیٹکس کا کوئی براہ راست ٹیکنولاوجی سے تعلق نہیں ہوتا۔ ۔ آپ پہلے اس ڈپارٹمنٹ کو ڈیفائین کریں۔ اس کا پہلا چیئرمین کون تھا؟ اس وقت کون ہے؟ کتنے اسٹوڈنٹس اس وقت زیر تعلیم ہیں؟ بلڈنگ؟ اساتذہ ؟ موجودہ چیئرمین؟ کوئی اس ڈپارٹمنٹ کا اسٹوڈنت کسی بڑے عہدے پر گیا ہو؟ 
 کل چھ سو سے زائد الفاظ چاہئیں۔ آپ کا آرٹیکل چھوٹا ہے۔ اس کو ٹھیک کر کے دوبارہ بھیجیں۔ 

شعبہ ریاضی 
اسامہ شیخ 

شعبہ ریاضی 1953ئ میں قائم ہوا اس شعبے کو بنانے کی اہم وجہ یہ تھی کہ طالبعلموں کو جدید ٹیکنولوجی متعارف کرائی جا سکے تاکہ وہ اپنی آنے والی زندگی کو کامیاب بنا سکے اور اپنے اساتذہ اور ملک تعلمی معیار دنیا بھی میں اس کا لوہا منوا سکے۔اس وقت اس کے دو اہپ شاخیں ہیں۔ ریاضی اور کمپیوٹر سائنس شعبہ ریاضی کو مزید بہتر 1991 ئ میں کیا اور M.Phill اور P.H.D کے شاگردوں کے لیئے داخلے شروع کیے یہ شعبہ Bachelor پروگرام کو مزید بڑھایا گیا اور پری میڈیکل، جنرل سائنس، اورکامرس کے گروپ کو شامل کیا یہ شعبہ دو شفٹ میں کلاس دیتا ہے ۔ایک صبح اور دوسری شفٹ شام یہ شعبہ جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کروارہاہے اور جدید دور کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے شاگردوں کو آگے بڑھنے کے موقع دے رہا ہے۔اس شعبے میں ہر سال کو دس میں کشھ تبدیلی بھی کی جاتی ہے تاکہ شاگردوںکو نئی چیزیں سیکھنے کا موقع ملے۔اس شعبے میں تقریباََ چالیس کے قریب اسٹاف میمبر نہیں اور چودہ (14) کلاس ہیں۔ اس شعبے میں پانچ لیب بھی ہیںجس میں شاگرد اپنے کام کرتے ہیں۔ ایک انٹرنیٹ لیب بھی ہے جو کہ اس شعبے کی ایک اہم ضرورت ہے۔پہلے اس شعبے میں شاگردوں کی تعداد کم تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس شعبے کی معبولیت بڑھتی جا رہی ہے اور جس کی وجہ سے شاگردوں کا رجاہن بڑھتا جا رہا ہے۔شعبہ ریاضی اور کمپیوٹر سائنس جدید دور کے حوالے سے بہت اہم ہے یہاں کے طالبعلم بہت ذہین ہیں اور کچھ شاگردیہیں پڑھ کر اسی شعبے میں پروفیسر بن کر اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔اس شعبے میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ پڑھا رہے ہیں جو کہ بہترین ملک سے PHD اور M.Phill کر کے آئے ہیں اور اپنی خدمات یہاں انجام دے رہے اور انکا یہ مشن ہے کہ" سندھ یونیورسٹی جام شورو" کے طالبعلم تعلیم کے میدان میں اپنی قابلیت کا موقع لم سکے۔

No comments:

Post a Comment