Wednesday, 3 February 2016

Referred back worth visiting places in balochistan

 Referred back- Revised 
Same composing mistakes are there. U may have a look. What u have corrected?     
   نظروںسے اُوجھل بلوچستان کا تفریحی مقامپےر غائب    
 فےچر : عدنان علی لاشاری
وطِن عزےز کو قدرت نے رعنائےوں سے بھرپور زمین عطا فرمائی ہے، جہاں فطرت کے تمام حسےن رنگ بکھرے ہوئے ہےں ۔پاکستان کے بے شمار علاقے اےسے بھی ہےں ، جن کی مماثلت دنےا کا کوئی سےاحی مقام نہےں کر سکتا۔دنےا کا عظےم سلسلہ کوہ ،برف پوش چوٹےاںِ، گلیشئےرزسے پگھلنے والے درےا ،سحرانگےز جھےلےں ،سر سبز مرغزار اور دنےا کی بلند ترےن شاہراہ رےشم بھی ےہیں واقع ہے جو دنےا بھر کے لوگوں کو اپنی جانب کھےنچتی ہےں ۔دنےا کا بلند ترےن مےدان ےا سطح مرتفع دےوسائی،ہزاروں فٹ کی بلندی پر واقع گھنے جنگلات اسی خطے مےں ہےںاور ایسے دل فرےب مقامات بھی ہےں جو فطرت کے کےنوس پر حسےن تصوےر کی صورت مےں نطر آتے ہےں ۔سےاحوں نے ایسی وادےوں،سحر انگےز جھےلوں اور پراسرار مقامات کی سےر تو کی ہے مگر ایسے دل کش علاقے بھی ہےں جو زےادہ تر سےاحوں کی نگاہوں سے پوشےدہ ہےں ۔ان علاقوں مےں سے اےک سر سبز وشاداب علاقہ پےرغائب ہے جوبلوچستان کے ضلع بولان مےں واقع ہے۔

    پےر غائب کا علاقہ بے آب و گےاہ پہاڑوں کے درمےان اےک سر سبز و شاداب وادی کی صورت مےں موجود ہے۔اس حسےن علاقے مےں پہنچتے ہی اےسا معلوم ہوتا ہے کہ ہم جنت کی وادی مےں آ گئے ہےں ،چاروں طرف خوبصورت بھورے پہاڑ اوران مےں سے چھم چھم کرتا صاف شفاف اور ٹھنڈا پانی، آبشار کی صورت مےں بہتا ہے اور ےہ حسےن آبشار دو مختلف حصوں مےں تقسیم ہو کر گرتی ہوئی دل فرےب نظارہ پےش کرتی ہے ۔آبشار کے دونوں حصوںکا پانی نشیب کی طرف بہتا ہوا اےک بہت بڑے تالاب مےں مل جا تا ہے ۔اس تالاب کے نےلے اور ٹھنڈے پانی مےں سے آبی حےات دل فرےب مناظر دکھاتے ہےں ۔تالا ب کے گرد بلند و بالاکھجور کے درخت ہوا کے زور سے جھومتے دکھائی دےتے ہےں،ےہ دل کش مناظرہمےں زندگی کی پرےشانےوں سے دور ، سکون کی دنےا مےں لے جاتے ہےں۔ درختوں پر خوشی سے چہچہاتے رنگ برنگے پرند ے سرےلے گےت پےش کرتے نظر آتے ہےں ،پس جس جگہ بھی نظر پڑتی ہے وہ سحر انگےز نظارہ پےش کرتی ہے۔ پےر غائب کی سےر و تفرےح کرنے کا مزہ بہار کے موسم مےں آتا ہے کےونکہ ہر چرند پرند ،پھول بوٹا نےا سماں پےش کرتا ہے ۔ سردےوں کے موسم مےں ےہاں کا فی ٹھنڈ ہوتی ہے کےونکہ ےہ سمندر سے 5,500 فٹ کی ا ±ونچائی پر واقع ہے اور آبشار کا پانی برف مےں تبدےل ہوتا دکھائی دےتا ہے ۔

     پےر غائب کا مقام کوئٹہ سے 70 کلو مےٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔اس علاقے کا نام پےر غائب اےک بزرگ پر رکھا گےا ہے ۔ جوبرسوں سال پہلے اپنی بہن ”نانی“کے ہمراہ اس علاقے مےں لوگوں کو اسلام کی دعوت دےنے کے غرض سے آئے ،ےہاں کے لوگ بت پرستی کرتے تھے اس لےے یہ لوگ ان کے دشمن بن گئے اور ےہاں تک کہ انھےں جان سے مارنے کی کوشش کی، تو بی بی نانی اپنا بچاﺅ کرنے کے لےے بولان کی گھاٹےوں کے بےچ چھپ گئی اور ان گھاٹےوں مےں کافی دےر رہنے کے بعد انکی موت واقع ہو گئی ۔بی بی نانی کا مزار بولان سے 15کلو مےٹر کے فاصلے پر پل کے نےچے بنا ہوا ہے ۔ جبکہ ان کا بھائی چٹا نوں کے درمےان چھپ گےا پھر تھوڑی ہی دےر مےں وہ غائب ہو گےا ،اور انکاکچھ پتہ نہ چلا۔اسی وجہ سے ےہ علاقہ پےر غائب کے نام سے مشہورہے۔

   پےر غائب کے ارد گرد کوئی بہترےن ہوٹل موجود نہےں ہے جس کی وجہ سے سےاحوں کو کافی مشکلات درکار ہوتی ہےں ۔پی ۔ٹی ۔ڈی۔سی (پاکستان ٹورےزم ڈےولپمےنٹ کارپورےشن ) نے زےارت مےں اےک ہوٹل قائم کےا ہے مگر وہ پےرغائب آنے والے سےاحوں کو خاصہ دور پڑتا ہے ،اس لےے لوگ اپنے ساتھ کھانے پےنے کا سامان لاتے ہےں مگر کھا پی کر وہی کچرا پھےنک دےتے ہےں جو اس جگہ کی خوبصورتی کو خراب کر رہا ہے ۔ اس کے علاوہ سال 2015 تا 2014 مےں بلو چستان پر 14 دہشت گرد حملے ہوئے جس کی وجہ سے سےاحت پر بہت برا اثر پڑا ہے اور پےر غائب جےسی تسکےن بخش تفریحی مقامات وےرانگی کی نظر ہو گئے ہےںِ۔حال ہی مےںخصوصی طور پر وزےراعظم نواز شرےف نے پی۔ٹی۔ڈی۔سی کے مےننےجےنگ ڈائریکٹر چودھری کبےر احمد خان کو ےہ ہداےات دیں ہےں کہ بلوچستان مےں سےاحت کو بہتر بناےا جائے ۔اسکے لےے ہوٹل کے اخراجات کو کم کرنے ،گرمےوں کے تفرےحی پےکےجےز متعارف کرانے اور سےاحوں کے جان و مال کی حفاظت پر زور دےا۔

   پہاڑےوں مےں پوشےدہ ہونے کی وجہ سے بھی ےہ علاقہ سےاحوں کے لےے گم نام ہے اور ےہی وجہ ہے کہ اب تک غےر ملکی سےاحوں کی ےہاں تک رسائی نہ ہو سکی،بلکہ ہمارے ملک کے بھی بےشترلوگوں کو اس کا علم کم ہے۔
                     عدنان علی لاشاری
  رول نمبر:2k14/MC/153
            

-----------------------------------------------------------------
   Referred back.  Composing mistakes/  particularly of  ے  and ی

فیچر

 عدنان علی لاشاری
    نظروں سے اُوجھل بلوچستان کا تفریحی مقام پیر غائب    
وطِن عزےز کو قدرت نے رعنائےوں سے بھرپور زمین عطا فرمائی ہے، جہاں فطرت کے تمام حسےن رنگ بکھرے ہوئے ہےں ۔پاکستان کے بے شمار علاقے اےسے بھی ہےں ، جن کی مماثلت دنےا کا کوئی سےاحی مقام نہےں کر سکتا۔دنےا کا عظےم سلسلہ کوہ ،برف پوش چوٹےاںِ، گلیشئےرزسے پگھلنے والے درےا ،سحرانگےز جھےلےں ،سر سبز مرغزار اور دنےا کی بلند ترےن شاہراہ رےشم بھی ےہیں واقع ہے جو دنےا بھر کے لوگوں کو اپنی جانب کھےنچتی ہےں ۔دنےا کا بلند ترےن مےدان ےا سطح مرتفع دےوسائی،ہزاروں فٹ کی بلندی پر واقع گھنے جنگلات اسی خطے مےں ہےںاور ایسے دل فرےب مقامات بھی ہےں جو فطرت کے کےنوس پر حسےن تصوےر کی صورت مےں نطر آتے ہےں ۔

سےاحوں نے ایسی وادےوں،سحر انگےز جھےلوں اور پراسرار مقامات کی سےر تو کی ہے مگر ایسے دل کش علاقے بھی ہےں جو زےادہ تر سےاحوں کی نگاہوں سے پوشےدہ ہےں ۔ان علاقوں مےں سے اےک سر سبز وشاداب علاقہ پےرغائب ہے جوبلوچستان کے ضلع بولان مےں واقع ہے۔

     پےر غائب کا مقام کوئٹہ سے 70 کلو مےٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔اس علاقے کا نام پےر غائب رکھنے کے پےچھے اےک پرانی کہانی موجود ہے ۔برسوں سال پہلے اےک بزرگ اپنی بہن ”نانی“کے ہمراہ اس علاقے مےں لوگوں کو اسلام کی دعوت دےنے کے غرض سے آئے ،ےہاں کے لوگ بت پرستی کرتے تھے اس لےے وہ ان دونوں کے دشمن بن گئے اور انھےں اےک بارجان سے مارنے کی کوشش کی، تو بی بی نانی اپنا بچاﺅ کرنے کے لےے بولان کی گھاٹےوں کے بےچ چھپ گئی اور ان گھاٹےوں مےں کافی دےر رہنے کے بعد انکی موت واقع ہو گئی ۔بی بی نانی کا مزار بولان سے 15کلو مےٹر کے فاصلے پر پل کے نےچے بنا ہوا ہے ۔ جبکہ ان کا بھائی چٹا نوں کے درمےان چھپ گےا پھر تھوڑی ہی دےر مےں غائب ہو گےا ،اور انکاکچھ پتہ نہ چلا۔اسی وجہ سے ےہ علاقہ پےر غائب کے نام سے مشہورہے۔

       پےر غائب کا علاقہ بے آب و گےاہ پہاڑوں کے درمےان اےک سر سبز و شاداب وادی کی صورت مےں موجود ہے۔اس حسےن علاقے مےں پہنچتے ہی اےسا معلوم ہوتا ہے کہ ہم جنت کی وادی مےں ہےں ،چاروں طرف خوبصورت بھورے پہاڑ اوران پہاڑوں مےں سے چھم چھم کرتا صاف شفاف اور ٹھنڈا پانی، آبشار کی صورت مےں بہتا ہے اور ےہ حسےن آبشار دو مختلف حصوں مےں تقسیم ہو کر گرتی ہوئی دل فرےب نظارہ پےش کرتی ہے ۔آبشار کے دونوں حصوںکا پانی نشیب کی طرف بہتا ہوا اےک بہت بڑے تالاب مےں مل جا تا ہے ۔اس تالاب کے نےلے اور ٹھنڈے پانی مےں سے آبی حےات دل فرےب مناظر دکھاتے ہےں ۔

تالا ب کے گرد بلند و بالا کھجور کے درخت خوشی سے ہوا کے زور مےں جھومتے دکھائی دےتے ہےں،ےہ دل کش مناظرہمےں زندگی کی پرےشانےوں سے دور ، سکون کی دنےا مےں لے جاتے ہےں۔ درختوں پر خوشی سے چہچہاتے رنگ برنگے پرند ے سرےلے گےت پےش کرتے نظر آتے ہےں ،پس جس جگہ بھی نظر پڑتی ہے وہ سحر انگےز نظارہ پےش کرتی ہے۔ پےر غائب کی سےر و تفرےح کرنے کا مزہ بہار کے موسم مےں آتا ہے کےونکہ ہر چرند پرند ،پھول بوٹا نےا سماں پےش کرتا ہے ۔ سردےوں کے موسم مےں ےہاں کا فی ٹھنڈ ہوتی ہے کےونکہ ےہ سمندر سے 5,500 فٹ کی ا ±ونچائی پر واقع ہے اور آبشار کا پانی برف مےں تبدےل ہوتا دکھائی دےتا ہے ۔

        پےر غائب کے ارد گرد کوئی بہترےن ہوٹل موجود نہےں ہے جس کی وجہ سے سےاحوں کو کافی مشکلات درکار ہوتی ہےں ۔پی ۔ٹی ۔ڈی۔سی (پاکستان ٹورےزم ڈےولپمےنٹ کارپورےشن ) نے زےارت مےں اےک ہوٹل قائم کےا ہے مگر وہ پےرغائب آنے والے سےاحوں کو خاصہ دور پڑتا ہے ،اس لےے لوگ اپنے ساتھ کھانے پےنے کا سامان لے کر آتے ہےں مگر کھا پی کر وہی کچرا پھےنک دےتے ہےں جو اس جگہ کی خوبصورتی کو خراب کر رہا ہے ۔ اس کے علاوہ سال 2015 تا 2014 مےں بلو چستان پر 14 دہشت گرد حملے ہوئے جس کی وجہ سے سےاحت پر بہت برا اثر پڑا ہے اور پےر غائب جےسی تسکےن بخش تفریحی مقامات وےرانگی کی نظر ہو گئے ہےںِ۔

حال ہی مےںخصوصی طور پر وزےراعظم نواز شرےف نے پی۔ٹی۔ڈی۔سی کے مےننےجنگ ڈائریکٹر چودھری کبےر احمد خان کو ےہ ہداےات دیں ہےں کہ بلوچستان مےں سےاحت کو بہتر بناےا جائے اسکے لےے ہوٹل کے اخراجات کو کم کرنے ،گرمےوں کے تفرےحی پےکےجےز متعارف کرانے اور سےاحوں کے جان و مال کی حفاظت پر زور دےا۔

       پےر غائب کا علاقہ پہاڑےوں مےں پوشےدہ ہونے کی وجہ سے بھی سےاحوں کے لےے گم نام ہے ۔ےہی وجہ ہے کہ اب تک غےر ملکی سےاحوں کی ےہاں تک رسائی نہ ہو سکی،بلکہ ہمارے ملک کے بھی بےشترلوگوں کو اس کا علم کم ہے۔ حالانکہ ےہ خوبصورت علاقہ دنےا بھر کے تفرےحی مقامات سے کسی طرح بھی کم نہےں۔
                      عدنان علی لاشاری 
                     رول نمبر:2k14/MC/153

No comments:

Post a Comment