Monday, 15 February 2016

Department of women studies



علی اصغر 

پروفائل ڈپارٹمنٹ آف وومین ڈولپمنٹ اسٹیڈیز 
ڈپارٹمنٹ آف ومین ڈولپمنٹ 1994 میں قائم ہوا۔ جو وزارت خواتین سے تصدیق شدہ ہے۔ اس دن سے یہ ڈپارٹمنٹ تعلیم نسواں اور اُنکی ترقی کیلئے صوبہ سندھ میں جدوجہد کررہا ہے۔ 
ڈاکٹر فوزیہ جعفری اس ڈپارٹمنٹ کی کوآرڈینیٹر تھیں، اور پروفیسر پروین شاہ پہلی چےئر پرسن اور اب شاہ
عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور میں وائس چانسلر ہیں۔ 
اس ڈپارٹمنٹ میں خواتین اور جنس کے مطالعہ میں اور ہوم اکنامکس میں ماسٹرز تعلیمی پروگراموں کا آغاز کیا اور بے شمار تعلیمی مہم چلائی۔ اور جامشورو میں مسلسل تعلیمی پروگرام کا انعقاد کیا۔ خواتین اور تعلیمی انتظامیہ عملے سمیت مختلف گروپ کی تربیت اور صلاحیت کی تعمیر کیلئے دیہی علاقوں میں جاکر خواتین کو ٹریننگ دی، اس ڈپارٹمنٹ میں 2005 میں کمیونٹی کی نشونما کی ترقی میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ کیلئے کلاس شروع کی۔ 
سال 2009 میں اس ڈپارٹمنٹ سیے ’’ائینیل ریسرج جرنل ‘‘ خواتین نسواں کے نام سے جاری کیا جس کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کی طرف سے تسلیم شدہ کیا گیا ہے۔ 
ابتدائی میں اس ڈپارٹمنٹ کا نام ومین ڈولپمنٹ اسٹیڈیز تھا لیکن 2013 میں اس کو تبدیل کرکے Institute of General Studies کردیا گیا۔ اس انسٹیٹوٹ میں اب ومین ڈولپمنٹ کو ایک مائنر سبجیکٹ کے طور پر پڑھایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بہت سے دوسرے شارٹ کورسز بھی یہاں کروائے جاتے ہیں، اس انسٹیٹوٹ نے دو نئے پروگرام شروع کئے ہیں اور اب یہ چار سالہ گریجویشن اور ایم فل کی ڈگری بھی اپنے طالبعلموں کو فراہم
کررہا ہے۔ 
Institute of General Studies کی ڈائریکٹر مصباح بی بی ہیں، موجودہ دور میں اس انسٹیٹوٹ میں پانچ Lecturer ہیں، جن کے نام (۱) درِ شوار (۲) امیر علی بریرو (۳) نجمہ گوپانگ (۴) آفتاب حسین راجڑ (۵) صدف سعید سومرو اور ایک ٹیچنگ اسسٹنٹ حنین شاہانی ہیں۔ اس انسٹیٹوٹ کا اہم مقصد عورتوں کو سماجی معاشی اور قانون کے حقوق سے آگاہ کرنا ہے، اور اُن کی زندگی کو بہتر بنانا ہے تاکہ عورت اس معاشرے کا حصہ رہتے ہوئے اپنے حقوق جان سکیں اور اپنے حقوق حاصل کرکے معاشرے میں اپنا کردار ادا کرسکے۔ 
سال 2008 میں اس انسٹیٹوٹ کو ایک اور نئی بلڈنگ تعمیر کی گئی اس پورشن میں کلاسز بھی بنائی گئی، جس کا افتتاح جامعہ سندھ کے وائس چانسلر مظہر الحق صدیقی نے کیا اس انسٹیٹوٹ میں بچوں کی داخلے کی شرح ابتدائی میں بہت کم تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس میں اضافہ ہوتا گیا۔ یہاں ابتدائی سال میں 15 بچوں کا داخلہ ہوا۔ لیکن اب سال 2016 میں اس انسٹیٹوٹ میں 50 بچے زیر تعلیم ہیں۔ اس انسٹیٹوٹ میں خواتین سے متعلق
مختلف موضوعات پر 750 کتابیں اور مختلف جرنلز پر مشتمل ایک سمینار لائبریری ہے۔ 
اس انسٹیٹوٹ میں ہمیشہ خواتین کی فلاح بہود اور اُن کی شعور کیلئے سیمینار اور ورکشاپ کا اہتمام کرتے ہیں۔ میڈم صدف کے مطابق اس انسٹیٹوٹ کے طلبہ کو مزید اس شوبے میں مہارت حاصل کرنے کیلئے بیرون ملک بھی بھیجا جاتا ہے۔ اُس طلبہ میں درِ شوار بھی شامل ہے۔ جو اس ملیشیاء میں تعلیم مکمل کررہی ہیں۔ 
Institute of General Studies کو منظم اور اساعت کانفرنسوں ، سمینار اور ورکشاپ منعقد کرنے کے ذریعے سے نئے علم حاصل کرنے کیلئے سائنسی تحقیق اور جنس کی تعلیم کی ترقی کیلئے اور خوراج اور غذائیت میں اور دیہی اور شہری آبادیوں میں اس کی درخواست کو فروغ کیا جائے، اس تعلیم کی اکثریت گریجویشن کے Institute اب دونوں سطح مقامی اور قومی سطح پر غیر سرکاری تنظیم کے بین الااقوامی فلاحی ادارے تحقیقی تنظیم منصوبہ بندی اور ترقی حکومت نیم حکومت ، نجی حکومت اور تعلیم میں مختلف انتظامیہ پوزیشن میں رکھے جاتے ہیں۔ 




علی اصغر 
2k14/MC/127 

No comments:

Post a Comment