Saturday, 30 January 2016

Mehndi of Mehar by Sajjad Lashari


Revised
سجاد علی لاشاری ماس کمیونیکیشن 2K14
رول نمبر: 163
کلاس: 3rd ایئر
(فیچر)
میہڑ کی مہندی

خواتین کا مہندی کے بغیر سجنا سورنا ہمیشہ ادھورا تصور کیا جاتا ہے اور اگر مہندی میہڑ کی ہو تو رنگ نکہارنے کے ساتھ ساتھ مہندی سرخ بھی ہو جاتی ہیں مہندی کی مناسبت سے میہڑ شہر ایک اپنی ہی انفرادیت رکہتا ہے میہڑ کی مہندی سندھ بہر میں اور اس کے مضافاتی علائقوں میں استعمال کی جاتی ہیں اور اسے تحفے کہ طور پر اندرونے اور بیرونے ملک بھی بھیجا جاتا ہے.

 مہندی ایک خاص قسم کہ ایک بیج سے اوگائی جاتی ہے اور پھر کڑی محنت کہ بعد اس کہ پتوں کو کارخانوں تک لیا جاتا ہے پھر اس کارخانوں میں مزدوروں کی مدد سے اس کو پیسا جاتا ہیں کچھ ایشیا ء اور کیمیکل ملا کر اسے زیادہ رنگ نکھارنے کے لیئے تیار کیا جاتا ہے اس کہ بعد تھلیوں میں پیک کیا جاتا ہے جس کہ بعد کارخانوں سے روانہ کر کے ڈیلروں کو بیج دیا جاتا ہے اس کہ بعد اسے اندرونے اور بیرونے سندھ میں تقسیم کرتے ہیں .


۔میہڑ کے مشہور دکاندار محمد صوفن کوسو نے مزید بات چیت کے دوران بتایا میہڑ کی مہندی جنگ آزادی سے بھی پہلے کی مشہور ایشیاء ہے اور اس مہندی کہ بھیج بھی ہندستان سے لائے گئے تھے میہڑ کی مہندی نے 1952 میں اپنی شوہرت کی بنیاد رکھی جس کہ بعد اس کی شوہرت کہ چرچے پورے بھارت میں کونج اٹھے۔

جنگ آزادی کہ بعد جب پاکستان الگ ہوا تو کچھ خاص کاریگر ہندستان میں رہ گئے تھے جس کہ بعد بچے کچے کاریگروں نے اس کے بنانے کے فارمولے کو مزید نکھارا اور ایک بار پہر سے میہڑ کی مہندی کو اپنی پہنچان ملی ۔اب سے چند سال پہلے پورے میہڑ شہر میں 15 مہندی کے کارخانے ہوتے تھے لیکن اب صرف 4 کارخانے اور 40 دکانیں ہیں اور کچھ لڑکے بھی ہیں جو کہ مہندی کے تھیلے اپنے ہاتھوں میں لیکر ریلوے اسٹیشن اور سپر ہائے وے پر بیچنے کے لیئے کھڑے ہو جاتے ہیں.


 مہندی کا ایک تھیلا 100روپے کا ہے لیکن اب کچھ مافیا نے مہندی میں ملاوٹ کی وجہ سے انتہائی کمی کی ہے جس کی وجہ سے فی تھیلا 50 روپیے سے 60 روپیے میں بیچا جا رہا ہے مزید میہڑ کے ایک قدیم موچی جو کہ بہت عرصے سے اپنا گذر سفر کر رہا ہے اس نے مزید مہندی سے جڑے ایک مشہور واقعہ کہ بارے میں مجھے بتایا کہ جہاں میہڑ کی مہندی کا ذکر آتا ہے وہی ایک حادثہ بھی دماغ میں اپنی جگہ لے لیتا ہے آج سے تین سال پہلے مہندی کہ کارخانے میں ایک نوجوان نے شرط پر مہندی کو پانی میں ملا کر پی لیا جس سے اس کی دماغ کی نسیں کمزور ہو کر فھٹ گئی اور موت واقعہ ہو گئی .


۔اس لڑکے کے خاندان والوں نے تین دن تک ہڑتال کی جس کے باعث پورا شہر بند رہا اس کے بعد مہندی کے کارخانے کے مالک اور لڑکے کے خاندان کے درمیان مذاکرات تہ پائے گئے جس کے باعث حالات زندگی معمول پر آگئی۔


میہڑ کی مہندی اس وجہ سے مشہور ہیں کیوں کہ یہ مہندی کیمیکل اور ہر ملاوٹ سے پاک ہے اس وجہ سے لوگوں کی توجہ کا مرکز ہے میہڑ کی مہندی کے خریدار سے جب پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ زیادہ تر ہم میہڑ کی ہی مہندی استعمال کرتے ہیں کیوں کہ اس سے بال نہیں جھڑتے اور بالوں کی جڑوں کو کمزور ہونے سے بھی بچاتیں ہے ۔مہندی کے ایک دکاندار محمد مراد نے بتایا کہ مہندی یہی پر بنتی ہے اس وجہ سے ہمیں ایک تھیلی میں 25 روپیہ کا منافہ ہوتا ہے اور سائیڈ افیکٹ نا ہونے کی وجہ سے لوگ زیادہ خرید تے ہیں 

No comments:

Post a Comment