Tuesday, 19 January 2016

Referred back photostat on decline

فراز احمد ۔ آرٹیکل 
فوٹو اسٹیٹیٹ کاروبار کا کم ہوتا رجحان
5 Ws and 1 H are always in media writing. Some figures are needed. for example number of shops are reducing, etc
یوں تو ہمارے ملک میں معاشی لحاز سے ہر کاروبار میں غریب کا کوئی پرسان حال نہیں لیکن اس میں ایک نمایان طبقہ جو کے فوٹو اسٹیٹ کے کاروبار سے وابستہ ہے ۔ فوٹواسٹیٹ کا کاروبار ۰۵۹۱ کی دہائی میں (زیروز) کے نام شروع ہوا ، فوٹو اسٹیٹ کا کاروبار پاکستان میں سنہ ۰۸۹۱ کی دہائی شروع ہوا پھر بعد ازاں وقت کے ساتھ ساتھ سادی فوٹوکاپی سے پاﺅڈر فوٹوکاپی میں منتقل ہوا جس کے بعد وقت کی جدت کےساتھ ساتھ ۰۰۰۲ کی دہائی میں ڈیجیٹل فوٹوکاپی بھی آ گئی جس کی وجہ سے پرنٹر کنیکشن، فیکس مشین، اسکیننگ میںکافی آسانی پیدا ہوگئی۔ جس کے بعد فوٹواسٹیٹ میں بڑی تبدیلی رونما ہوئی جو کہ کلر فوٹوکاپی ہے جس میں تمام تر سر آرائشیں موجود تھیں جس کا باآسانی استعمال ہے۔
اس کاروبار کا سب سے بڑا انحصار گورنمنٹ دفاتر، ایجوکیشن سیکٹر پر مشتمل تھا فوٹواسٹیٹ کاروبار میں کمی کے رجحان کی کافی وجوحات ہیں جس کی نمایاں وجہ پیپر ورک کا کام سوفٹ کاپی اور آن لائن ہوتے جا رہا ہے اور ساتھ ساتھ سستے داموں پرنٹرز کے دستیاب ہونے کی وجہ سے آفسوں میں ہی لگا لئے گئے جو کی وجہ سے اس کاروبار میں نمایاں کمی آئی اس کے ساتھ ساتھ فوٹواسٹیٹ کا کاروبار ان مشینوں کی برآمدات پر بھی مشتمل تھا باکستان میں یہ تمام مشینیں بیرون ممالک سے درآمد کی جاتی ہیں پاکستان میں اس کی کوئی سند موجود ہی نہیں تو تمام تر مشینیں استعمال شدہ منگائی جاتی تھیں جو کہ ۰۱۰۲سنہ کی دہائی کی آخر میں پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں درآمدات میں کسٹم دیوٹی ۰۵ فیصد بڑھائی جانے کی وجہ سے اس کی خریداری میں منفی اثرات پڑے اور اس میں بتدریج اضافہ ہی دیکھنے میں آراہا ہے لوڈشیڈنگ کیی بھی وجہ سے اس پر کافی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں جو ایک فوٹوکاپی ۲ روپے فی پیپر پڑتی ہے وہ جنریٹر پر ۴ روپے فی پیپر پڑتی ہے۔ مٹیریل کا مہنگا ہونا بھی اس میں شامل ہے پشین کی رپیرننگ، لیبر، دکان کا کرایہ اور دیگر چیزیں شامل ہیں جس کے بعد مسکل سے ہی ان کا گزر بسر ہو پاتا ہے، ان مشینوں کے ٹیکنیشن بھی بہت ہی کپ دستیاب ہوتے ہیں اور جو ہیں بھی وہ لا علمی کے باعث ایک مشین کے چھوٹے سے فالٹ کی وجہ سے بھی مسین سکریپ ہوجاتی ہے جو کہ اس کاروباری حضرات کے لئے بہت بڑا علمیہ ہے جس کی وجہ سے اس کاوبار سے وابستہ لوگ مالی خسارے کی وجہ سے دور ہوتے جارہے ہیں مستقبل میں بھی اس کاروبار کے بڑھنے کی کوئی امید نظر نہیں آتی جس کی وجہ کاغذ کا درخت کی کٹائی سے بننا ہے اور گلوبل وارمنگ میں بھی تبدیلی آرہی ہے اور دنیا میں اسی بات پر زور دیا جارہا ہے کہ ہارڈ کاپی کی بجائے اب سافٹ کاپی پر منتقلی پر زور دیا جارہا ہے اور آہستہ آہستہ ہارڈکاپی کا رجحان بالکل ہی ختم ہوجائے گا۔ 

No comments:

Post a Comment