Thursday, 21 January 2016

Referred back -Profile of Ghulam Mohammed Bhutta

نام: علی اعزاز رول نمبر 126
پروفائل : غلام قادر بھٹہ

Referred back- Send foto separately, not inserted in text file. This is all ur observation.  get comments from area people.  And also refer guideline questions available on FB group abt writing profile


بہار کالونی کوٹری میںرہائش پذیز غلام محمد بھٹہ جو کہ قریب ہی کے ایک یونین کاﺅنسل میں انصاف کمیٹی کی ایک ممبر کی حیثیت سے اپنے فرائض سرانجام دے رہا تھا، اور اپنی بیوی بچوں کا پیٹ گذر کررہا تھا، اور ساتھ میں ہی اس نے ایک گھر کے پاس چھوٹی سی دکان کھول رکھی تھی، جس سے وہ اپنے گھر کا مزیر خرچا برداشت کرتا تھا، غلام محمد بھٹہ کے دو بیٹے بہت محنت کش اور زہین تھے، جن میں سے غلام قادر بھٹہ بڑا بیٹا تھا، جو اس وقت علاقے کے سرکاری اسکول میں سے اپنی تعلیم حاصل کررہا تھا، غلام قادر بھٹہ جو کہ اس وقت صرف 16 سال کا تھا، اور میٹرک کے سالانہ امتحان کی تیاری کر رہا تھا، غلام قادر نے وہاں کی تعلیم کا نقلی نظام دیکھ کر اس طرح متاثر ہوا کہ وہ دوران امتحان کلاس روم سے باہر نکل آیا اور اس بات کا اسکے ذہن پر اتنا اثر ہوا کہ وہ پڑھائی سے دور جانے لگا۔ اس کے ذہن میں یہ بات بیٹھ گئی تھی نقل کر کے امتحان میں پاس ہو کر ڈگری حاصل کرنے سے بہتر ہے کہ ایمانداری سے محنت کر کے آگے بڑھا جائے اور کچھ کر دکھانے کا سوچا ۔ غلام قادر بھٹہ جو کہ بچپن سے ہی بہت محنت کش اور ذہین تھا، اس نے ارادا کیا کہ وہ اب اپنے ابو کی چھوٹی سے دکان جنرل اسٹور سنبھالے گا۔ اور اس طرح وہ دن رات اس دوکان کو سنبھالتا اور سوچ ویچار میں لگا رہتا تھا، کہ کس طرح بلندیوں پر پروان چڑھا جائے، اسی دوران ابو کا انتقال ہوگیا۔ اس صدمے نے اُسے اور اس کے پختہ ارادوں کو اور بھی مضبوط کردیا کیونکہ اب اپنی فیملی کار سربراہ وہی تھا۔
غلام قادر نے اپنی اس محنت کو جاری رکھتے ہوئے اپنے گھر کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے جنرل اسٹور کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی سروس بھی کرنا شروع کردی تھی، غلام قادر بھٹہ نے اس بات کو نظر انداز کرتے ہوئے کہ لوگ کیا سوچیں گے، ساتھ ہی ساتھ موٹر سائیکلوں اور کاروں کی صفائی بھی کرنے لگا اور اپنے مقصد کو پایا تکمیل تک پہچانے کے لئے اس نے ہر وہ محنت مزدوری کی ، اس نے یہ ارادا کر دیا تھا کہ سخت محنت ، ایماندار، لگن سے ہی کامیابیوں سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
غلام قادر نے دن رات محنت کر کے اپنے علائقے میں پانچ سال کے اندر اندر سب سے بڑا دوکاندار اور کاروباری شخص بن گیا، اور اپنے کاروبار کو اتنا وسیع کر دیا کہ آج اُس کے کاروبار کو پورے کوٹری شہر میں بھٹہ ٹریڈرس کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اور کوٹری شہر میں اسکا نام بڑے کاروباری لوگوں میں بھی شامل ہوگیا ہے اور آج بھی وہ بلندیوں کے پروان پر چرھاتا جارہا ہے۔ اس بات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اگر محنت ، دل جوش اور 
جزبے اور پختہ ارادے سے کی جائے تو ایک نہ ایک دن اس شخص اور اس کی منزل ضرور حاصل ہوتی ہے۔ اس کی جیگتی جاگتی مثال غلام قادر بھٹہ ہمارے سامنے ہے۔

No comments:

Post a Comment