Tuesday, 19 January 2016

Referred back Pollution in Hyderabad

We need urdu pieces in inpage format, not in words. This article is poor.  What type of pollution Hyd is facing? There are many types.  In case of article u need some reports, research reports, expert opinion, comparison with other cities.

 U should have correctly written ur name 
عذیر

آرٹیکل
ٹھنڈی ہواؤں کا شہر حیدرآباد آلودگی کا شکار
محمد عزیر
حیدرآباد سندھ کا دوسرا بڑا شہر ہے مگر ٹھنڈی ہواؤں کی مناسبت سے شہر حیدرآباد پورے پاکستان میں مشہور ہے۔ ایک طویل عرصے سے سخت سے سخت گرمی میں بھی حیدرآباد شہر کی شام پر سکون اور راتیں ٹھنڈی ہواؤں سے بھر پور ہوتی ہیں۔
ماحول کے حساب سے شہر حیدرآباد ایک اچھا اور پر سکون شہر تھا۔ جہاں نہ تو ٹریفک زیادہ تھا اور نہ آلودگی۔  ایک پر سکون ماحول ٹھنڈی ہواؤں کے ساتھ شہریوں کو مہیا تھا۔ ستمبر 2013 کے مطابق شہر حیدرآباد میں فضائی آلودگی کی شرح  00ـ0 فیصد تھی۔ اور صفائی سے نا مطمیئن لوگوں کی شرح 00ـ25 فیصد تھی۔ یہ شمار حیدرآباد کے ماحول کی عکاسی کرتے ہیں۔ 
حیدرآباد شہر کی سڑکیں بہت اچھی تو نہیں مگر کم ٹریفک ہونے کی وجہ سے بہتر معلوم ہوتی تھی۔ صفائی کا نظام بھی قابل قبول تھا۔ ان سب باتوں کے نتیجے میں جب ایک شخص شام کے وقت سیر و تفریح کے لیے اپنے گھر سے نکل کر شہر میں گشت کرتا تھا تو مطمئین محسوس کرتا تھا۔
پچھلے چند سالوں میں حیدرآباد کے ماحول میں کئی منفی تبدیلیاں آئی ہیں جن کا شہر کے ماحول اور شہریوں پر بہت اثر پڑا ہے۔ ان تبدیلیوں میں چند نمایاں تبدیلیاں یہ ہیں۔
شہر کا صفائی کا نطام خاصا خراب ہو گیا ہے۔ سڑکوں کی صفائی نہ ہونے کے باعث جگہ جگہ کچرے کے ڈھڑ نظر آتے ہیں۔ پچھلے چند سالوں میں شہر حیدرآباد میں تعمیراتی کام بھی معمول سے زیادہ ہوا اور اسکے بعد صفائی نہ ہونے کی وجہ سے پورا شہر مٹی سے بھر گیا۔ اب موجودہ صورتحال کچھ یوں ہے کہ شہر کی ٹھنڈی ہوائیں تو اب بھی ویسی ہی چل رہی ہیں مگر اب ان ہواؤں میں مٹی بھی موجود ہے۔سڑکیں گندی ہونے کے سبب ٹھنڈی ہوائیں مٹی کے طوفان میں تبدیل ہوگئیں ہیں۔ جس سے شہری زندگی بہت متاثر ہوئی ہے۔ اب سیر و تفریح تو دور اب اگر انسان کسی کام کے سلسلے میں بھی چند منٹ شہر کا گشت کرے، خاص طور پر موٹر سائیکل سوار، تو وہ پوری طرح سے مٹی میں آلودہ ہو جاتا ہے۔
یہ ایک بہت سادہ سا مسلئہ ہے جس کا حل حکومت با آسانی نکال سکتی ہے۔ صفائی کے ادارےشہر میں موجود ہیں بس ضرورت ہے تو انہیں بیدار کرنے کی۔ اور ایک بار پھر حیدرآباد کی ٹھنڈی ہوائیں اسکی مشہوری کی وجہ بن سکتی ہے نہ کہ لوگوں کی تکلیف کی۔
شہر حیدرآباد میں دن بہ دن ٹریفک بھی بڑھتا جا رہا ہے۔جس کے باعث سڑکیں جو کہ پہلے استمعال کے لیے کافی ہوتی تھیں اب چھوٹی پڑنے لگی ہیں۔ٹریفک زیادہ ہونے کی وجہ سے جگہ جگہ ٹریفک جام نظر آ تا ہے۔ جہاں مختلف گاڑیاں اپنے ہارن بجا رہی ہوتی ہیں۔ اس سے شہر کے پرسکون ماحول پربہت اثر پڑتا ہے۔
جس طرح شہر میں گاڑیوں کی تعداد بڑھی ہے اسی طرح سڑکوں کو بھی کشادہ کیا جانا چاہیے۔ اس سلسلے میں حکومتی اداروں نے تعلقہ قاسم آباد اور تعلقہ لطیف آباد میں قابل قبول اور قابل ذکر کام کیا ہے۔ مگر تعلقہ حیدرآباد شہر کی سڑکوں کی حالت خاصی خراب ہے اور انہیں کشادہ اور بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ 

(محمد عزیر – 158)

No comments:

Post a Comment