Thursday, 21 January 2016

referred back Girls of Tando Allahyar and sports

REvised
               NAME: MISBAH-UR-RUDA                                
       ROLL NO: 2K14/MC/52                  
ARTICLE                    


آرٹیکل
ٹنڈوالہیارمیں لڑکیوں کی کھیلوںمیں دلچسپی / ٹنڈوالہیار میں لڑکیوں کے کھیل:
مصباح خان
پوری دنیا میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکیاں کھیل کے میدان میں کبھی کسی سے پیچھے نہیں رہیں کھیل کے میدان میں خواتین کے بہت بڑے بڑے نام ہمارے سامنے موجود ہیں ٹنڈو الہیار شہر میں جہاں لڑکے کھیلوں میں دلچسپی لیتے نظر آتے ہیں وہیں     
لڑکیاں بھی گھروں ِ سے باہر نکل کھیلنے کو بے تاب نظر آتی ہیں لیکن وہیں دوسری طرف ایک لڑ کی ہو نے کی وجہ سے ا نہیں کھیلنے کی ا جازت نہیں دی جا رہی ہو تی گھر والے لڑ کیوں کے باہر نکلنے کو ایک گناہ تصور کرتے ہیں کیا یہ طریقہ ٹھیک ہے ؟ کیا لڑکی ہونا گناہ ہے ؟ نہیں ہے ٬ بلکل نہیں ہے جہاں گھر والے لڑکوں کو گھر سے نکالنے میں کسی پریشانی کا شکار نہیں ہوتے وہیں کچھ گھر والے لڑ کیوں کے باہر جا نے سے بھی پریشان نہیں ہیں اور بلکہ ان کا حوصلہ  بڑ ھانے کے لئے خود آگے بڑھ کر ان کو مستقبل کی راہوں مےں ہموار کر تے ہیں ٹنڈوالہیار میں لڑکیاں مختلف کھیل کھیلتی رہی ہیں اور آج بھی بڑی تعداد میں دکھائی دیتی ہیں اسکولوں کی طرف سے بڑھ چڑ ھ کر کر کٹ میں حصہ لیتی ہیں چند دنوں پہلے مختلف اسکولوں نے مل کر ایک ٹورنامنٹ رکھا جس میں تمام لڑکیوں کی صلاحیت ابھر کر سامنے آئی اسکولوں مےں ایگل ہاﺅس ہائیر سکینڈری اسکول٬ اقراء ہائیر سکینڈری اسکول٬ فاﺅنڈیشن پبلک اسکول اور ان کے علاوہ بھی بہت سے اسکول شامل تھے اس سے قبل لڑکیاں پر زور انداز میں کرکٹ کی پریکٹس کے لئے مختلف گراﺅنڈ میں نظر آ ہیں لڑکیوں کی دلچسپی دیکھ کر جو لوگ اپنی بیٹیوں کو گھر سے نکلنے نہیں دے رہے تھے ؑؑؑٓؑٓ±َانھوں نے بھی اپنی بچیوں کی قابلیت دیکھ کر ان کو باہر جانے کی ٬ اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کی ا جازت دی

سرگودیل اسپرٹ ٹرسٹ (ایس ۔ ایس۔ٹی) اسکول راشدآباد میں موجود ایک بہت بڑا اسکول ہے (ایس ۔ ایس۔ٹی) اسکول نے راشدآباد میں ٹنڈوالہیار کی تمام لڑکیوں کے کھیلنے کے لئے ٹورنامینٹ منعقد کیا جس میں ہر قسم کے گیم وغیرہ تھے تمام اسکولوں کی لڑکیوں نے اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ٹینس٬فٹبال ٬بیڈ مینٹن ٬ہاکی اور کرکٹ وغیرہ سب کھیل موجود تھے کرکٹ کے میدان مےں ایگل ہاﺅس ہائیر سکینڈ ری اسکول کی لڑکیاں بازی مارکر اول نمبر پر رہیں جبکہ دوسرے کھیلوں جیسے فٹبال میں فاﺅنڈیشن پبلک اسکول کی لڑکیاں اول نمبر پر اور ایگل ہاﺅس ہائیر سکینڈری اسکول کی لڑکیاں دوسری پوزیشن حاصل کر کے کامیاب رہیں اس کے علاوہ ہر کھیل میں کوئی نہ کوئی اسکول اول نمبر پر رہا یہ موقع تمام لڑکیوں کے لئے بہت مستفیض ثابت ہوا سرگودیل اسپرٹ ٹرسٹ (ایس ۔ ایس۔ٹی) اسکول راشدآباد میں جہاں لڑکیاں کھیل کے میدان میں ایک دوسرے پر بازی مار رہیں تھیں وہیں دوسرے کاموں میں بھی کسی سے پیچھے نہیں تھیں لڑائی جھگڑے میں بھی اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے اور ایک دوسرے کو یہ بتا دیا کہ ہم بھی کسی سے کم نہیں لڑکیوں کے کھیل کے دوران جہاں وہ کمزور ہونے لگتیں تو دوسری لڑکیاں نارے بازی کر کے ان کا حوصلہ بڑھانے کی کوشش کرتیں اور اسی حوصلے اور ہمت سے جو اعتماد اور یقین والدین اور اساتزہ نے لڑکیوں پر جو    یقین دکھایا تھا تمام لڑکیوں نے اس یقین پر کھرا اتر کر دکھایا اور کھیل کے میدان میں اپنا لوہا منوایا اور خود کی ایک الگ پہچان بنائیاس کے علاوہ ٹنڈوالہیار مےں کیلیگرافی ٬پینٹنگ ٬تقریر٬گانے اور نعت کا مقابلہ بھی رکھا گیا جس میں بھی لڑکیوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اعلی اعلی قسم کی تصاویر سے ماحول خوبصورت بنایا اور پیارے پیارے نام لکھ کر مقابلے کو رونق بخشی جہاں اس مقابلے میں طالب علم شامل تھیں وہیں اساتزہ اور خواتین بھی اس کھیل مےں پےچھے نہیں رہیں لڑکیوں اور خواتین کی اس محنت اور کوششوں کے بعد انھیں پہلی اور دوسری پوزیشن سے نوازا گیا ساتھ ہی جو لڑکیاں تھوڑا پیچھے رہ گئیں تھیں ان کا حوصلہ بڑھانے کے لیے ان میں سارٹیفیکیٹ بھی تقسیم کیے گئے جو لڑکیاں کھیلوں میں دلچسپی رکھتی تھیں ان میں مکمل اتفاق رائے ہے کہ ہماری یہ چھپی ہوئی صلاحیتیں ملک کی تقدیر بدل دیں گی مگر انتہائی افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ پھر بھی اس بات پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوسکا ہر کوئی چاہ رہا ہے کہ وہ اپنی اس قابلیت سے فائدہ اٹھائے اس حد تک تو بات ٹھیک ہے لیکن جب اس جنون میں ایک تاریخی منصوبے کو متنازع بنانے کی کوشش کی گئی تو یہ کسی بھی طرح نہ تو قابل قبول ہے اور نا ہی ملک کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگی کھیل کے میدان مےں سکہ جمانے کے لئے بہت ضروری ہے کہ خود میں سے کمزوری کو ختم کیا جائے آج ہم ایک دوسرے سے ہر معاملے میں اختلاف کرتے دکھائی دیتے ہیں 

سنو ! گھر بیٹھ کر شیرنی مت بنو بلکہ اپنی صلاحیت سے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے میں شیرنی بنو وہ شیرنیاں بنو جنہوں نے کھیل کے میدان میں اپنی پوری زندگی لگادی اور کھیل کی دنیا کو اس مقام پر لے آئیں کہ آج پوری دنیا کے لوگ اس سے بہت سے مزے اور فائدے اٹھاتے ہیں کھیلوں پر ہمارا موقف واضح ہے اور کھیل ہماری طاقت ہیں لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ کھیل کے میدان میں نا اہلی اور سستی دکھا کر ہمارا  کھیل پر موقف نرم ہو اور صلاحیت ہونے کے باوجود بھی کھیل کے میدان میں حصہ نا لینے کے مسئلے پر پس پشت ڈال دی جائے


Mistakes in composing.  which can only be seen  on web site. It is problem of Chhoti " ye" and barri "ye"
COntent is ok,  If she has some pix of sports  competition that will be great
NAME: MISBAH-UR-RUDA ROLL NO: 2K14/MC/52 ARTICLE
 مصباح
 ٹنڈوالہیار کی لڑکیوں کی کھیل میں دلچسپی / ٹنڈوالہیار میںلڑکیوں کے کھیل:
                         

مصباح
ٹنڈوالہیار کی لڑکیوں کی کھیل میں دلچسپی /
 ٹنڈوالہیار میںلڑکیوں کے کھیل:
پوری دنیا میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ل ©ڑکیاں کھیل کے میدان میں کبھی کسی سے پیچھے نہیں رہیں کھیل کے میداں میں خواتیں کے بہت بڑے بڑے نام ہمارے سامنے موجود ہیں ٹنڈو الہیار شہر میں جہاں لڑکے کھیلوں میں دلچسپی لیتے نظر ا ¿تے ہیں وہیں لڑکیاں بھی گھروں ِ سے باہر نکل کھےلنے کو بے تاب نظر ا ¿تی ہےں لیکن وہیں دوسری طرف ایک لڑ کی ہو نے کی وجہ سے ا نھےں کھےلنے کی ا جا © ©زت نہےں دی جا رہی ہو تی گھر والے لڑ کےوں کے باہر نکلنے کو ایک گناہ تصور کرتے ہیں کیا یہ طریقہ ٹھیک ہے ؟ کیا لڑکی ہونا گناہ ہے ؟ نہیں ہے ٬ بلکل نہیں ہے جہاں گھر والے لڑکوں کو گھر سے نکالنے میں کسی پریشانی کا شکار نہیں ہوتے وہیں کچھ گھر والے لڑ کےوں کے باہر جا نے سے بھی پرےشان نہےں ہےں اور بلکہ ان کا حوصلہ بڑ ھانے کے لئے خود ا ¿ گے بڑھ کر ان کو مستقبل کی راہوں مےں ہموار کر تے ہےں


ٹنڈوالہےار مےں لڑکےاں مختلف کھےل کھےلتی رہی ہےں اور ا ¿ج بھی بڑی تعداد مےں دےکھائی دےتی ہےں اسکولوں کی طرف سے بڑہ چڑ ھ کر کر کٹ مےں حصہ لےتی ہےں چند دنوں پہلے مختلف اسکولوں نے مل کر اےک ٹورنامنٹ رکھا جس مےں تمام لڑکےوں نے کی صلاحےت ابھر کر سامنے ا ¿ئیں اسکولوں مےں اےگل ہاﺅس ہائےر سےکےٹذری اسکول٬ اقراء ہائر اسکول٬ فاﺅنڈےشن اسکول اور بہت سے اسکول شامل تھے اس سے قبل لڑکےاں ¿پرزور انداز مےں کرکٹ کی پرےکٹس کے لئے مختلف گراﺅنڈ مےں نظر ا ¿ ہےں لڑکےوں کی دلچسپی دےکھ کر جو لوگ اپنی بےٹےوں کو گھر سے نکلنے نہےں دے رہے تھے ؑؑؑٓؑٓ ±َانھوں نے بھی اپنی بچیوں کی قابیلیت دیکھ کر ان کو باہر جانے کی ٬ اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کی ا جازت دی


سرگودیل اسپرٹ ٹرسٹ (ایس ۔ ایس۔ٹی) اسکول راشدا ¿باد میں موجود ایک بہت بڑا اسکول ہے (ایس ۔ ایس۔ٹی) اسکول نے راشدا ¿باد میں ٹنڈوالہیار کی تمام لڑکیوں کے کھیلنے کے لیے ٹورنامینٹ منعقد کیا جس میں ہر قسم کے گےم وغےرہ تھے تمام اسکولوں کی لڑکےوں نے اس مےں بڑھ چڑھ کر حصہ لےا ٹےنس٬فٹبال ٬بےڈ مےنٹن ٬ہاکی اور کرکٹ وغےرہ سب کھےل موجود تھے کرکٹ کے مےدان مےں اےگل ہاﺅس ہائےر سےکنڈری اسکول کی لڑکےاں بازی مارکر اول نمبر پر رہےں جبکہ دوسرے کھےلوں جےسے فٹبال مےں فاﺅنڈےشن پبلک اسکول کی لڑکےوں نے اول نمبر اور اےگل ہاﺅس ہائےر سےکنڈری اسکول کی لڑکےاں دوسری پوزےشن حاصل کر کے کامےاب رہےں اس کے علاوہ ہر کھےل مےں کوئی نہ کوئی اسکول اول نمبر پر رہا ےہ موقع تمام لڑکےوں کے لئے بہت مستفےض ثابت ہوا


سرگودیل اسپرٹ ٹرسٹ (ایس ۔ ایس۔ٹی) اسکول راشدا ¿باد مےں جہاں لڑکےاں کھےل کے مےدان مےں اےک دوسرے پر بازی مار رہی تھےں وہےں دوسرے کاموں مےں بھی کسی سے پےچھے نہےں تھےںلڑائی جھگڑے مےں بھی اپنی صلاحےتوں کے جوہر دکھائے اور اےک دوسرے کو ےہ بتا دےا کہ ہم بھی کسی سے کم نہےں لڑکےوں کے کھےل کے دوران جہاں وہ کمزور ہونے لگتےں تو دوسری لڑکےاں نارے بازی کر کے ان کا حوصلہ بڑھانے کی کوشش کرتےں اور اسی حوصلے اور ہمت سے جو اعتماد اور ےقےن والدےن اور اساتزہ نے لڑکےوں نے دکھاےا تھا تمام لڑکےوں نے اس ےقےن پر کھرا اتر کر دکھاےا اور کھےل کے مےدان مےں اپنا لوہا منواےا اور خود کی اےک الگ پہچان بنائی۔


اس کے علاوہ ٹنڈوالہےار مےں کےلیگرافی ، پےنٹنگ،تقرےر ،گانے اور نعت کا مقابلہ بھی رکھا گےا جس مےں بھی لڑکےوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لےا اعلی اعلی قسم کی تصاوےر سے ماحول خوبصورت بناےا اور پےارے پےارے نام لکھ کر مقابلے کو رونق بخشی جہاں اس مقابلے مےں طالب علم شامل تھےں وہےں اساتزہ اور خواتےن بھی اس کھےل مےں پےچھے نہےں رہےں لڑکےوں اور خواتےن کی اس محنت اور کوششوں کے بعد انہےں پہلی اور دوسری پوزےشن سے نوازا گےا ساتھ ہی جو لڑکیاں تھوڑا پیچھے رہ گئیں تھیں ان کا حوصلہ بڑھانے کے لیے ان میں سرٹیفیکیٹ بھی تقسیم کیے گئے جو لڑکیاں کھیلوں میں دلچسپی رکھتی تھیں ان میں مکمل اتفاق رائے ہے کہ ہماری یہ چھپی ہوئی صلاحیتیں ملک کی تقدیر بدل دیں گی مگر انتہائی افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ پھر بھی اس بات پر کوئی عمل درامد نہیں ہوسکا ہر کوئی چاہ رہا ہے کہ وہ اپنی اس قابلیت سے فائدہ اٹھائے اس حد تک تو بات ٹھیک ہے لیکن جب اس جنون میں ایک تاریخی منصوبے کو متنازع بنانے کی کوشش کی گئی تو یہ کسی بھی طرح نہ تو قابل قبول ہے اور نا ہی ملک کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی کھےل کے مےدان مےں سکہ جمانے کے لیے بہت ضروری ہے کہ خود میں سے کمزوری کو ختم کیا جائے آج ہم ایک دوسرے سے ہر معاملے میں اختلاف کرتے دکھائی دیتے ہیں


سنو ! گھر بیٹھ کر شیرنی مت بنو بلکہ اپنی صلاحیت سے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے میں شیرنی بنو وہ شیرنیاں بنو جنہوں نے کھیل کے میدان میں اپنی پوری زندگی لگادی اور کھیل کی دنیا کو اس مقام پر لے آئیں کہ آج پوری دنیا کے لوگ اس سے بہت سے مزے اور فائدے اٹھاتے ہیں کھیلوں پر ہمارا موقف واضح ہے اور کھیل ہماری طاقت ہیں۔ لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ کھیل کے میدان میں نا اہلی اور سستی دکھا کر ہمارا  کھیل پر موقف نرم ہو اور صلاحیت ہونے کے باوجود بھی کھیل کے میدان میں حصہ نا لینے کے مسئلے پر پس پشت ڈال دی جائے

No comments:

Post a Comment