Let me know what changes u have made? if some changes why u did not changed
the file name?
فیچر
مردوں کا بیو ٹی سلون کی طر ف بڑ ھا تا ہو ا رجحان
محمد رافع خان
جہاں خواتین کے بارے میں کہا جا تا ہے کہ وہ اپنے حسن میں اضا فے کے لیے اپنے شو ہر کی تنخواہ کا بیشتر حصہ بیو ٹی پا رلر میں خر چ کر تی ہیں وہیں ہمارے مر د حضرات بھی کچھ کم نہیں ہیں۔ تنخواہ کی کثیر تعداد بیو ٹی سلون پر خر چ کر دیتے ہیں ۔ آخر خوبصورت دکھنے کا ان کو بھی حق ہے ۔ جہاں پہلے مر د صر ف بال کٹوانے کو اپنا حسن سمجھتے تھے ۔ وہاں اب خواتین کی دیکھا دیکھی انہیں یہ بہت کم لگنے لگا ہے ۔ اسی لیئے ہمارے نو جوان کیا بزر گ بھی اکثر سلون پر دکھائی دیتے ہیں ۔
مر دوں نے سو چا کہ اگر خواتین بیو ٹی پارلر جا کر خو د پر چار چاند لگوا سکتی ہیں تو ہم کیوں نہیں۔مرد حضرات بیوٹی سلون جا کر اپنے حُسن میں اضافہ کرتے ہیں جہاں صر ف بال کی کٹنگ ہی نہیں بلکے فیشل ، تھریڈنگ، ویکس،اور نہ جا نے کس کس قسم کے تجر بے اپنے آپ پر کر تے ہیں۔اسمارٹ ان بےوٹی سلون کے مالک عادل علی کا کہنا ہے کہ حیدرآباد میں بیوٹی سلون کا سلسلہ ۰۸۹۱میں شروع ہوا پہلا بیوٹی سلون گاڑی کھاتہ میں شمع سلون کہ نام سے کھولا گےا۔ کہتے ہیں کہ ہر شعبے میں خواتین مر د سے کم نہیں مگر یہ کہا جائے تو بہتر ہے کہ ہمارے مر د خواتین سے کسی طرح کم نہیں۔
حیدرآباد میں اس وقت ۰۵ سے زیادہ بیوٹی سلون ہیں۔ اگر شا دی بیاہ کی بات کی جائے تو شا دی سے کا فی عرصے پہلے ہی دلہا کے بیو ٹی سلون کے چکر شروع ہو جا تے ہیں اور شا دی کے دن ان کا نقشہ ہی بدل دیاجاتاہے ۔ جہاں پر بیو ٹی سلون پر بڑھا تا ہوا رش نظر آ تا ہے وہاں پر حجام کی دکانیں اس کے بر عکس دیکھائی دیتی ہیں اور ان میں تعداد ان لوگوں کی ہو تی ہیں جو مہنگائی کی وجہ سے بیو ٹی سلون کا رخ نہیں کر پا تے ۔
گلوبل بیوٹی سلون کے حجام محمد نوید کا یہ کہنا ہے کہ مردوں میں بیوٹی سلون کی طرف بڑہتی ہوئی دلچسپی کی ایک بڑی وجہ یے بھی ہے کہ فلمی اداکاروں کو دیکھ کر مرد حضرات کہ دل میں یہ خواہش جنم لیتی ہے کہ وہ بھی اُن کی طرح دکھائی دیں ۔محمد نوید کے مطابق مرد حضرات کاپہلے سے زیادہ بیوٹی سلون کا رخ کرنے کی وجہ ماحول میں تبدیلی بھی ہے پہلے سڑکوں پر نا تو اتنا زیادہ ٹریفک ہوتا تھا اور نا ہی ٹریفک کی وجہ سے دھول مٹی، مگر اب بڑہتے ہوے ٹریفک کی وجہ سے ماحول میں دھول اور مٹی بھی بڑھ گئی ہے جس سے زیادہ تر نقصان موٹر سائکل سوار کو ہوتا ہے۔ دھول اور مٹی ان کے چہرے اور بالوں کو نقصان دیتی ہے جس کی وجہ سے بال روکھے اور بےجان ہوجاتے ہیں اور چہرے کی سطح بھی خراب ہو جاتی ہے۔ بالوں کی رونق واپس حاصل کرنے کے لیے مرد حضرات بالوں میں پروٹین کا استعمال کرتے ہیں اور چہرے پر فیشل کرواتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی کہ مقابلے حیدرآباد میں اس درجے کہ بیوٹی سلون نہیں ہیں جس درجے کہ کراچی میں موجود ہیںان کی کوشش ہے کہ بیوٹی سلون کو بہتر سے بہتر بنائیں تاکہ لوگوں میں مضید دلچسپی پیدا ہو۔ عید ہو یا کوئی تہوار مرد حضرات خاص طور پر اپنے حسن میں اضافے کے لیے بیو ٹی سلون کا رخ کر تے ہیں۔ خا ص طور پر عید کے مو قع پر چاند رات پر بیو ٹی سلون میں خا صہ رش دیکھائی دیتا ہے ۔
مر د حضرات مہینے میں ایک یا دو مر تبہ بیو ٹی سلون کا رخ ضرور کر تے ہیں ،چا ہے وہ بال کٹوا نے کے غرض سے ہو یا فیشل وغیر ہ کے مقصد سے ۔بیوٹی سلون پر آنے والے مرد حضرات کا کہنا ہے کے جو کام میں صفائی بیوٹی سلون کہ کاریگروں کہ ہاتھ میں ہے وہ کسی عام حجام میں نہیں اور ان کہ یہ بھی کہنا ہے کہ مہینے بھر کی دھول مٹی جو ان کہ چہروں میں اندرونی طور پر جمی ہوتی ہے اس کی صفائی کہ لیے بیوٹی سلون کا رخ کرنا پڑہتا ہے۔
ہر مرد کی خواہش ہو تی ہے کہ وہ ظاہری طور پر بہتر دکھے ۔ اسی وجہ سے مردوں کا بیو ٹی سلون کی طر ف بڑھاتا ہوا رجحان دیکھائی دیتا ہے۔کسی عام حجام سے زیا دہ بیو ٹی سلون کو ترجیح دینے کی وجہ سے یہ بھی ہے کہ بیوٹی سلون کا ما حول کسی عام حجام کی دکان سے زیا دہ بہتر ہو تا ہے ۔ پرُسکون اور آرام دہ ماحول بیو ٹی سلون کی طر ف دلچسپی کو بڑھا تا ہے ۔
حیدرآبا د کے مشہو ر بیو ٹی سلون لکز،بوڈی فوکس، کلیپر،اسمارٹ ان وغیر ہ ہیں۔ جو کہ اپنی قیمتوں کے ساتھ ساتھ اپنے کام سے بھی مشہور ہیں۔ کسی عام حجام کی دکان پر صفائی کا کوئی خا ص انتظام دیکھائی نہیں دیتا ۔ مگر بیو ٹی سلون کی کہانی اس کے بر عکس ہے۔
رول نمبر: 2K14/MC/140
محمد رافع خان
کلاس: BS-III
When it was filed? Was it filed in due date? Feature is always reporting based. Some quotes, comments from related people
رول نمبر: 2K14/MC/140
نام: محمد رافع خان
کلاس: BS-III
فیچر
مر دوں کا بیو ٹی سلون کی طر ف بڑ ھتا ہوا رجحان
جہاں خواتین کے بارے میں کہا جا تا ہے کہ وہ اپنے حسن میں اضا فے کے لیے اپنے شو ہر کی تنخواہ کا بیشتر حصہ بیو ٹی پا رلر میں خر چ کر تی ہیں وہیں ہمارے مر د حضرات بھی کچھ کم نہیں ہیں۔ تنخواہ کی کثیر تعداد بیو ٹی سلون پر خر چ کر دیتے ہیں ۔ آخر خوبصورت دکھنے کا ان کو بھی حق ہے ۔ جہاں پہلے مر د صر ف بال کٹوانے کو اپنا حسن سمجھتے تھے ۔ وہاں اب خواتین کی دیکھا دیکھی انہیں یہ بہت کم لگنے لگا ہے ۔ اسی لیئے ہمارے نو جوان کیا بزر گ بھی اکثر سلون پر دکھائی دیتے ہیں ۔
مر دوں نے سو چا کہ اگر خواتین بیو ٹی پارلر جا کر خو د پر چار چاند لگوا سکتی ہیں تو ہم کیوں نہیں۔مرد حضرات بیوٹی سلون جا کر اپنے حُسن میں اضافہ کرتے ہیں جہاں صر ف بال کی کٹنگ ہی نہیں بلکے فیشل ، تھریڈنگ، ویکس،اور نہ جا نے کس کس قسم کے تجر بے اپنے آپ پر کر تے ہیں۔حیدرآباد میں بیوٹی سلون کا سلسلہ ۱۹۸۰ میں شروع ہوا پہلا بیوٹی سلون گاڑی کھاتہ میں شمع سلون کہ نام سے کھولا گیا۔
کہتے ہیں کہ ہر شعبے میں خواتین مر د سے کم نہیں مگر یہ کہا جائے تو بہتر ہے کہ ہمارے مر د خواتین سے کسی طرح کم نہیں۔
حیدرآباد میں اس وقت ۵۰ سے زیادہ بیوٹی سلون ہیں۔ اگر شا دی بیاہ کی بات کی جائے تو شا دی سے کا فی عرصے پہلے ہی دلہا کے بیو ٹی سلون کے چکر شروع ہو جا تے ہیں اور شا دی کے دن ان کا نقشہ ہی بدل دیاجاتاہے ۔
حیدرآباد میں اس وقت ۵۰ سے زیادہ بیوٹی سلون ہیں۔ اگر شا دی بیاہ کی بات کی جائے تو شا دی سے کا فی عرصے پہلے ہی دلہا کے بیو ٹی سلون کے چکر شروع ہو جا تے ہیں اور شا دی کے دن ان کا نقشہ ہی بدل دیاجاتاہے ۔
جہاں پر بیو ٹی سلون پر بڑھا تا ہوا رش نظر آ تا ہے وہاں پر حجام کی دکانیں اس کے بر عکس دیکھائی دیتی ہیں اور ان میں تعداد ان لوگوں کی ہو تی ہیں جو مہنگائی کی وجہ سے بیو ٹی سلون کا رخ نہیں کر پا تے ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی کہ مقابلے حیدرآباد میں اس درجے کہ بیوٹس سلون نہیں ہیں جس درجے کہ کراچی میں موجود ہیں ان کی کوشش ہے کہ بیوٹی سلون کو بہتر سے بہتر بنائیں تاکہ لوگوں میں مضید دلشسپی پیدا ہو۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی کہ مقابلے حیدرآباد میں اس درجے کہ بیوٹس سلون نہیں ہیں جس درجے کہ کراچی میں موجود ہیں ان کی کوشش ہے کہ بیوٹی سلون کو بہتر سے بہتر بنائیں تاکہ لوگوں میں مضید دلشسپی پیدا ہو۔
عید ہو یا کوئی تہوار مرد حضرات خاص طور پر اپنے حسن میں اضافے کے لیے بیو ٹی سلون کا رخ کر تے ہیں۔ خا ص طور پر عید کے مو قع پر چاند رات پر بیو ٹی سلون میں خا صہ رش دیکھائی دیتا ہے مہینے میں ایک یا دو مر تبہ بیو ٹی سلون کا رخ ضرور کر تے ہیں ۔ چا ہے وہ بال کٹوا نے کے غرض سے ہو یا فیشل وغیر ہ کے مقصد سے ۔بیوٹی سلون پر آنے والے مرد حضرات کا کہنا ہے کے جو کام میں صفائی بیوٹی سلون کہ کاریگروں کہ ہاتھ میں ہے وہ کسی عام حجام میں نہیں اور ان کہ یہ بھی کہنا ہے کہ مہینے بھر کی دھول مٹی جو ان کہ چہروں میں اندرونی طور پر جمی ہوتی ہے اس کی صفائی کہ لیے بیوٹی سلون کا رخ کرنا پڑہتا ہے۔
ہر مر د کی خواہش ہو تی ہے کہ وہ ظاہری طور پر بہتر دکھے ۔
ہر مر د کی خواہش ہو تی ہے کہ وہ ظاہری طور پر بہتر دکھے ۔
اسی وجہ سے مر دوں کا بیو ٹی سلون کی طر ف بڑھاتا ہوا رجحان دیکھائی دیتا ہے۔کسی عام حجام سے زیا دہ بیو ٹی سلون کو تر جیح دینے کی وجہ سے یہ بھی ہے کہ بیوٹی سلون کا ما حول کسی عام حجام سے زیا دہ بہتر ہو تا ہے ۔ پر سکون اور آرام دہ ماحول بیو ٹی سلون کی طر ف دلچشپی کو بڑ ھا تا ہے ۔
حیدرآبا د کے مشہو ر بیو ٹی سلون لکز،بوڈی فوکس، کلیپروغیر ہ ہیں۔ جو کہ اپنی قیمتوں کے ساتھ ساتھ اپنے کام سے بھی مشہور ہیں۔ کسی عام حجام کی دکان پر صفائی کا کوئی خا ص انتظام دیکھائی نہیں دیتا ۔ مگر بیو ٹی سلون کی کہانی اس کے بر عکس ہے۔